17 November 2017 - 23:45
News ID: 431856
فونت
بہرام قاسمی:
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بار پھر علاقے میں سعودی عرب کی تفرقہ انگیز پالیسیوں اور ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات پر سخت خبردار کیا ہے۔
بہرام قاسمی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے جمعے کے روز علاقے میں سعودی عرب کے تباہ کن نتائج کے حامل اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ چند برسوں کے دوران علاقے کے ملکوں نے انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی، عرب و اسلامی ملکوں کے درمیان تفرقہ انگیزی، جھوٹے اور بے بنیاد دعوؤں کی تکرار، پڑوسی ملکوں کے اقتصادی محاصرے، دیگر ملکوں کے خلاف دھونس دھمکی اور ان ممالک میں جنگ منتقل کرنے، اقلیتوں اور قوموں کے درمیان فتنہ و فساد، استعفے کے لئے دیگر ملکوں کے حکام پر سیاسی دباؤ ڈالنے اور ان کی حرمت و وقار کا گلا گھونٹنے، عدم استحکام کی غرض سے دیگر ملکوں کے امور میں مداخلت اور بین الاقوامی معاہدے ختم کرانے کی کوششوں کے علاوہ سعودی حکومت کے کسی بھی مثبت اقدام کا مشاہدہ نہیں کیا ہے۔

بہرام قاسمی نے کہا کہ اس قسم کی پالیسیاں علاقے اور پوری دنیا کے لئے سنجیدہ خطرہ شمار ہوتی ہیں جنھیں روکے جانے کی اشد ضرورت ہے۔

سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے ایسی حالت میں ایران اور حزب اللہ کے خلاف دعوی کیا ہے کہ لبنان کے صدر میشل عون نے اپنے ملک کے داخلی امور میں ایران کی مداخلت کے بارے میں عرب و مغربی ملکوں کے دعؤوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنان میں اب تک ایران کی مداخلت کا مشاہدہ نہیں کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں کئے جانے والے تمام دعوے جھوٹے ہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسی طرح فرانس کے وزیر خارجہ کی جانب سے ریاض میں ایران مخالف بیان پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطی کے بحرانوں اور انسانیت سوز مظالم پر فرانس جانبدارنہ اور یکطرفہ پالیسی عمل کر رہا  ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا کہ اس قسم کے بیانات مشرق وسطی کے بحرانوں ہوا دینے کا باعث بنتے ہیں۔

بہرام قاسمی نے کہا کہ وہ ممالک جن کے اعلی حکام خلیج فارس کے ممالک کا دورہ کرتے ہیں وہ علاقے کی صورتحال سے چشم پوشی کرتے ہوئے سعودی عرب کے جھوٹے اور جنگ پسندانہ پروپگنڈوں کی جال میں پھنس جاتے ہیں جس کی وجہ سے وہ بے بنیاد اور من گھڑت قسم کے الزامات کی تکرار کرتے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ علاقے کے ممالک کو ہتھیاروں کی فروخت اور اس قسم کے ہتھیاروں کو دوسرے ملکوں من جملہ یمن کے خلاف استعمال کرنے سے علاقے میں مزید بحران پیدا ہو رہا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے جمعرات کے روز ریاض میں فرانسیسی وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں دورہ سعودی عرب میں لبنان کے وزیر اعظم سعد حریری کے استعفے کے بعد ایران اور حزب اللہ لبنان کے خلاف زہر اگلنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے یہ بے تکا دعوی کیا ہے کہ ایران حزب اللہ کو علاقے میں اپنا اثر و رسوخ  بڑھانے کے لئے استعمال کر رہا ہے۔

اس پریس کانفرنس میں فرانسیسی وزیر خارجہ نے بھی دعوی کیا کہ مختلف شعبوں میں ایران کا کردار اور علاقے کے بحرانوں میں اس کی مداخلت تشویشناک ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬