عالمی یوم قدس کے نزدیک ہونے کے ساتھ « معملولی تعلقات بنانے کے ارادے پر عرب حاکموں کا اصرار اور عوام کی مخالفت » کے عنوان سے ایک ویڈیو کانفرنس رسا نیوز ایجنسی کے مرکزی دفتر قم میں عربی زبان میں منعقد ہوئی ۔
اس ویڈیو کانفرنس میں عرب دنیا کی مشہور شخصیت مانند عراق کے اسلامی تحقیقات اور شہید فاضل اسٹرڑیجیک سینٹر کے سربراہ ڈاکٹر السعدی ، بحرین الحق تحریک کے نمایندے استاد عبدالغنی الخنجر اور حزب اصلاح و وحدت اور مفتی اہل سنت لبنان کے صدر شیخ ماهر عبدالرزاق نے شرکت کی اور اہم عناوین خاص کر عرب ممالک کی طرف سے صیہونی غاصب حکومت کے ساتھ معمولی تعلقات کو بحال کرنے کے لئے بنائی جا رہی سیریل و فیلم پر تنقید کرتے ہوئے تبادل خیال کیا گیا ۔
حزب اصلاح و وحدت کے سربراہ ڈاکٹر ماهر عبدالرزاق نے اس دیڈیو کانفرنس میں بیان کیا : عالمی یوم قدس نے ثاب کر دیا ہے کہ قدس شریف کا مسئلہ ہمیشہ اسلامی قوم کے درمیان باقی رہے گا اور اس کی آزادی مسلمانوں کی اولین ترجیحات میں سے ہے ۔
لبنان کے اہل سنت مفتی نے اپنی گفتگو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے کہا : صیہونی حکومت اور ان کے ہم نوالہ کبھی بھی مسلمانوں کے ذہن سے فلسطین کو مٹا نہیں سکتے ہیں اور امریکا ، صیہونی حکومت اور ان دو سامراجی طاقت کے تمام نوکروں کو اعلان کرتا ہوں کہ ہماری جنگ قدس شریف کی آزاد سازی تک اسی طرح جاری رہے گا اور بعض عربی ممالک کی طرف سے اس جنگ کو روکنے کی کوشش کرنا بے فائدہ ہے ۔
صیہونی حکومت کے ساتھ معمولی تعلقات، عربی حاکموں کی اسلامی قوم سے خیانت کی دلیل ہے
انہوں نے وضاحت کی : تمام اسلامی قوموں نے فلسطین و قدس شریف کے ساتھ ہو رہی حالیہ عشرے کی سازش کو ناکام بنا دیا ہے اور ہم مسلمان واحد و ایک امت ہونے کے عنوان سے مقاومت محور کے ساتھ متحد ہو کر مزید تمام سازش کو ناکام بنائے نگے ۔
حزب اصلاح و وحدت کے سربراہ شیخ ماهر عبدالرزاق نے بیان کیا : صیہونی حکومت کے ساتھ عرب حاکموں کی طرف سے معمولی تعلقات اسلامی قوم کے درمیان ان کی غلامی اور اسلامی قوم کے ساتھ خیانت کی سند بن چکی ہے ، لیکن مسلمان قوم کبھی بھی کسی بھی صورت میں ان کا ساتھ نہیں دینگے اور ہمیشہ استقامتی محاذ کے ساتھ اسلامی مقدسات کی دفاع کرے نگے ۔
قابل ذکر ہے کہ عربی ممالک کی اکثر حکومتیں صدی معاملہ سامنے آنے کے بعد اسلامی قوم کے درمیان اپنی اہمیت کھو دی ہے اور صیہونی حکومت کے ساتھ معلمولی تعلقات رکھنے پر مذمت کا سامنا کر رہی ہے ، اس وقت دو روش اختیار کی جا رہی ہے ، ظاہرا خود کو پوشیدہ کر لیا ہے اور فلسطین کی حمایت کا علان کر رہے ہیں اور یا صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو ظاہر کرتے ہوئے مخالفین کا سر کچل رہے ہیں کہ اس میں سعودی عرب ، بحرین اور عرب امارات سر فہرست ہیں ۔