‫‫کیٹیگری‬ :
13 July 2014 - 14:23
News ID: 7011
فونت
آیت ‌الله سبحانی :
رسا نیوز ایجنسی ـ مرجع تقلید نے اس تاکید کے ساتھ کہ دانشگاہ کی بنیادی کام علم کی ترقی ہو بیان کیا : وہ ملک جو آباد ہونا چاہتا ہے اس کی آبادی علم کے سایہ میں ہے ، وہ ممالک جو چاہتے ہیں مقابلہ کے میدان میں کامیابی حاصل کرے تو ان کو علم و دانش کی اہمیت کا قائل ہونا چاہیئے اور ان کی دانشگاہ واقعی دانشگاہ ہو ، جانبی مسائل کو جانبی نگاہ سے دیکھے ۔
ايت اللہ جعفر سبحاني


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت ‌‌الله جعفر سبحانی مرجع تقلید نے حضرت امام حسن علیہ السلام کی روز ولادت کی مناسبت سے چشمہ معرفت پروگرام میں امام کے روز ولادت کی مناسبت سے مبارک باد پیش کی اور امام کی ایک روایت کی طرف اشارہ کیا ۔

انہوں نے کہا : نقل ہوا ہے کہ امام حسن مجتبی علیہ السلام اپنی اولاد اور اپنے بھائی کے اولاد کو ایک جگہ بلایا اور فرمایا « آپ لوگ آج چھوٹی اولاد ہیں اور آئندہ حکومت کی شخصیت میں سے ہیں » ، امام علیہ السلام اس روایت سے ہم لوگوں کو سبق دے رہے ہیں کہ اپنی اولاد کی تربیت کے وقت ان کو ان کی شخصیت و اہمیت دی جائے ان کی شخصیت کو پائمال نہ کیا جائے ۔

حضرت آیت ‌الله سبحانی نے اولاد کو ان کی شخصیت عطا کرنے کی نشانیاں والدین کی نصیحت کو سننا جانا ہے اور بیان کیا : امام حسن مجتبی علیہ السلام اس روایت کے ذریعہ اپنی اولادوں کو شخصیت عطا کر رہے ہیں ، بچے ایسے حالات میں اپنی شخصیت و عظمت کا احساس کرتے ہیں اور نصیحت کرنے والے اور اپنے والد کی بات و نصیحت کو غور سے سنتے ہیں ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : امام حسن مجتبی علیہ السلام کی اس روایت کے تسلسل میں اپنی اولاد کو علم حاصل کرنے کی تاکید کرتے ہیں ؛ وہ ملک جو آباد ہونا چاہتا ہے اس کی آبادی علم کے سایہ میں ہے ، وہ ممالک جو چاہتے ہیں مقابلہ کے میدان میں کامیابی حاصل کرے تو ان کو علم و دانش کی اہمیت کا قائل ہونا چاہیئے اور ان کی دانشگاہ واقعی دانشگاہ ہو ، جانبی مسائل کو جانبی نگاہ سے دیکھے ۔

انہوں نے وضاحت کی : یہ علم نہیں ہے ، علم وہ ہے جس کا اقتباس انسان کے ذہن باقی رہے ؛ امام حسن مجتبی علیہ السلام علم کے حصول کی تاکید کرنے کے ساتھ ساتھ فرماتے ہیں « اگر کوئی شکس مطالب کو حفظ نہیں کر سکتا ہے تو وہ لکھے ہوئے مطالب کو اپنے گھر میں رکھے » ۔

 حضرت آیت ‌الله سبحانی نے اسلام کی طرف سے علم و دانش کے حصول کی تاکید کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اظہار کیا : جو لوگ چاہتے ہیں اسلام کی عظمت اور علم کے سلسلہ میں اسلام کی رغبت کو جانیں وہ غور کرے کہ چودہ صدی قبل ہمارے نبی و امام و رہبران دین نے اپنی اولاد کو علم کے سلسلہ میں وصیت کی ہے ۔

انہوں نے یاد دہانی کرتے ہوئے بیان کیا : ابھی ہم لوگ علم و دانش کے اعتبار سے پست ماندہ ہیں اس میں ہمارا قصور ہے اور ہم لوگ اپنے دین سے مرتبت نہیں ہیں کیوں کہ ہمارا دین پورے طور سے علم و دانش تھا اور یہاں تک کہ قرآن میں کلمہ علم ۷۰۰ سے بھی زیادہ مرتبہ آیا ہے ۔

مرجع تقلید نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے امام حسن مجتبی علیہ السلام کی زندگی کو چار حصہ میں تقسیم کیا ہے اور بیان کیا : امام حسن مجتبی علیہ السلام نے سات سال پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے زمانہ میں تھے رسول‌ الله صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بعد مزید ۲۵ سال خلفا کے زمانہ کو درک کیا ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : امام حسن مجتبی علیہ السلام کی زندگی کا تیسرا حصہ امیر المومنین علی علیہ السلام کے ظاہری خلافت جس کی مدت ۵ سال تھی مرتبط ہے ، امام علی علیہ السلام کے بعد نیز امام حسن مجتبی علیہ السلام تمام لوگوں کے انتخاب کے ذریعہ مسلمانوں کی خلافت کا عہدہ قبول کیا ۔ 

حضرت آیت ‌الله سبحانی نے اس بیان کے ساتھ کہ امام حسن مجتبی علیہ السلام کا دشمنوں سے صلح کی وجہ دوستوں کی بے وفائی تھی بیان کیا : امام حسن مجتبی علیہ السلام نے جہاں تک ممکن تھا دشمنوں سے مقابلہ کیا لیکن جب ان کے سپاہی کم اور بے وفاوں کا سامنا ہوا تب انہوں نے معاویہ سے صلح کی ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬