18 March 2015 - 16:25
News ID: 7932
فونت
خانقاہ معلٰی باغدرہ شریف پاکستان کے سرپرست:
رسا نیوز ایجنسی – پاکستان کے مشھور سنی عالم دین نے عالم اسلام کو دشمن کی سازشوں کے مقابل ہوشیاری اور اتحاد کی دعوت دی اور کہا: اسلامی اتحاد کی ترویج میں ایران کا کردار لائق تحسین ہے ۔
صاحبزادہ نثار المصطفي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامع مسجد فاروقیہ مہریہ کے خطیب صاحبزادہ نثار المصطفی نے دھشت گرد عناصر کو اسلام سے بیگانہ بتایا ۔


انہوں نے پاکستان کے اندر یا باہر ہونے والی ہر قسم کی دہشتگردی کی ہم پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا: اسلام میں دہشت گردی منع ہے ، اسلام کے معنی ہی سلامتی ہیں ، اسلام امن کا درس دیتا ہے، مسلمان وہ ہے جس کے جسم کے تمام اعضاء سے دوسروں کو فائدہ پہنچے، اگر اس کے اعضاء سے دوسروں کو فائدہ نہیں پہنچ رہا، بلکہ نقصان پہنچ رہا ہے، تو وہ مسلمان نہیں ہے۔


صاحبزادہ نثار المصطفی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مختلف شہروں و علاقوں میں جو بم دھماکوں کا سلسلہ جاری ہے اس کا اسلام سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے کہا: میں نے بطور مفتی فتویٰ جاری کیا ہے کہ جو لوگ دہشتگردی کرتے ہوئے اور خودکش حملے کرتے ہوئے مر جاتے ہیں، وہ حرام کی موت مرتے ہیں، ایسے لوگوں کے لیے آخرت میں جنت نہیں جہنم ہے ، دہشتگرد جہنمی ہیں ۔


انہوں نے دہشت گردی کے خلاف فوجی آپریشن کو لائق تحسین و قابل ستائش بتاتے ہوئے کہا: جنرل راحیل شریف انتہائی دلیری سے دہشتگردوں کی سرکوب کر رہے ہیں ، ہم افواج پاکستان کے اقدامات کی مکمل طور پر حمایت و تائید کرتے ہیں اور ان کے فیصلوں و کردار کو سراہتے ہیں۔ میں ہر جمعہ کے خطبے میں افواج پاکستان کی، آپریشن ضرب عضب کی مکمل حمایت کرتا ہوں، دہشتگردی کا علاج وہی ہے جو افواج پاکستان کر رہی ہیں، ملک کے استحکام کیلئے انتہائی ضروری ہے کہ دہشتگردی کا خاتمہ ہو۔


مدرسہ فیض القرآن پاکستان کے مہتمم نے یہ کہتے ہوئے کہ پاکستان بھر میں ہونے والی دہشتگردی میں ایک مخصوص فرقہ ملوث ہے کہا: حکومت، حکومتی ادارے اور عوام اس فرقے سے اچھی طرح آگاہ ہیں، وہی لوگ ہماری آستین کے سانپ ہیں، پورے ملک میں بدامنی کے ذمہ دار یہی لوگ ہیں ، یہ لوگ اسلام آباد میں بھی رہتے ہیں ۔


انہوں نے مولانا عبدالعزیز کے بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ہم پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں ہونے والے حملہ کی مذمت نہیں کرتے کہا: اس شخص نے یہاں تک کہا کہ اگر بچے مرے ہیں تو صحیح ہوا ہے، ان کا یہ بیان ظاہر کرتا ہے کہ یہی لوگ دہشتگرد ہیں، ایسے افراد کو فی الفور گرفتار کیا جائے، اس مسلک اور اس سوچ کے لوگوں کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے ۔


صاحبزادہ نثار المصطفی نے حکومت پاکستان سے مولوی عبدالعزیز کی گرفتاری اور سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا : افسوس تو اس بات کا ہے کہ ہمارے وزیر داخلہ نے امریکہ میں کھڑے ہو کر کہا ہے کہ مولوی عبدالعزیز کو گرفتار کیا گیا تو جھگڑا بڑھ جائے گا۔


انہوں نے مزید کہا: ایک شخص حکومتی رٹ کو چیلنج کر رہا ہے تو اس کو گرفتار کرنے میں وزیر داخلہ اتنی جھجک کا شکار ہے، کیا حکومت کو صرف مساجد پر لگے اسپیکر ہی نظر آتے ہیں، مولوی عبدالعزیز جیسے لوگ نہیں دیکھائی دیتے ، جب سرکاری مسجد کا مولوی مذمت تک نہیں کر رہا تو اس کا صاف مطلب ہے کہ اتنا بڑا سانحہ انہوں نے ہی انجام دیا ہے ، یہی لوگ دہشتگرد تیار کر رہے ہیں ، ہر دہشتگردی میں یہی فرقہ ملوث ہے، اس کے علاوہ پاکستان میں جتنے بھی مسالک ہیں چاہئے وہ سنی ہوں یا شیعہ سب پر امن ہیں ۔ انتہائی امن اور بھائی چارے سے مل کر رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ جو غیر مذہب بھی پاکستان میں ہیں، چاہئے وہ سکھ ہوں یا ہندو یا مسیحی وہ بھی سب کے سب انتہائی پرامن ہیں، دہشتگردی میں صرف یہی فرقہ ملوث ہے ۔


مدرسہ فیض القرآن پاکستان کے مہتمم نے اتحاد اسلامی کے علاوہ انجام پانے والی سرگرمیوں میں اسلامی جمھوریہ ایران کا شکریہ ادا کیا اور کہا: ایران کی پالیسی اتحاد کے حوالے سے بہت اچھی ہے، ایران پوری اسلامی دنیا میں اتحاد، اتفاق کیلئے کوشاں بھی ہے اور خواہش مند بھی ہے۔ اس کی بڑی واضح پالیسی ہے کہ ہر ملک کا شہری اپنے ملک کے قوانین کا احترام کرے اور اپنے عقیدے پہ آزادی سے کاربند رہے۔ ایران میں فقہ جعفری کے پیروکاروں کی اکثریت ہے، مگر وہاں سب امن و اتفاق سے رہتے ہیں، تمام مسالک اور فرقے اسلام کے ہی ہیں، ان کے درمیان اختلافات ضرور ہیں، مگر ایک دوسرے کا باہمی احترام سب میں موجود ہے، یہ خود آپس میں نہیں لڑتے، بلکہ کوئی ان کو لڑاتا ہے ۔

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬