رسا نیوز ایجسی کی رپورٹ کے مطابق، ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے صدر صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، نائب صدور علامہ سید ساجد علی نقوی، حافظ عاکف سعید، انجینئر ابتسام الٰہی ظہیر، خرم نواز گنڈاپور، پیر عبدالرحیم نقشبندی، حافظ عبدالرحمن، علامہ امین شہیدی، سید نیاز حسین نقوی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثاقب اکبر، سید رضاء اللہ شاہ، قاری یعقوب شیخ نے اپنے مشترکہ بیان میں کرم ایجنسی پارا چنار میں دہشتگردی کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے، رہنمائوں نے 24 شہداء اور سو سے زائد زخمیوں کے لواحقین سے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ کو اسے سانحہ قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کا خاتمہ قومی سلامتی، وحدت اور ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔ دہشتگرد اندرونی اور بیرونی سہولت کاروں کی مدد سے المناک واقعات کر رہے ہیں اور اپنے اہداف حاصل کر لیتے ہیں۔
سیکورٹی فورسز اور حکومتیں دہشتگردی کے خاتمہ کے لیے کمزوریوں پر قابو پائیں۔ دہشتگردی کے خاتمہ اور عوام کے جان، مال اور عزت کا تحفظ یقینی بنائیں۔ دہشتگرد ملک میں فرقہ وارانہ تشدد کی سازش کر رہے ہیں۔
دینی جماعتیں ایسی سازشوں کو ناکام بنا دیں گی۔ دریں اثنا ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ روسی فوجی وفد کی وزیرستان میں آمد، فوج کی جانب سے امن بحالی کی بریفنگ امریکہ اور بھارت کو ناگوار گزری اور پارا چنار میں دہشتگردی سے معصوم وبے گناہ انسانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ردالفساد آپریشن کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہے اور تمام دینی جماعتیں امن کی بحالی اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے سیکورٹی فورسز کے شانہ بشانہ ہیں۔
لیاقت بلوچ نے کراچی میں عوامی مسائل پر پرامن احتجاج کو ریاستی طاقت اور پرتشدد کاروائی سے روکنے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ حکمران عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوں تو پرامن احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں رہتا۔ /۹۸۹/ ف۹۴۰