17 May 2017 - 23:27
News ID: 428107
فونت
ثروت اعجاز قادری:
مرکز اہلسنت کراچی پر رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان سنی تحریک کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان میں اگر عدلیہ آزاد ہوتی تو آج طالبان کے ہاتھوں شہید ہونے والے ہزاروں پاکستانیوں کو بھی انصاف ملتا، عدلیہ کے سر پر آج بھی دہشتگردی اور سیاسی مداخلتوں کی تلوار لٹکی ہوئی ہے۔
محمد ثروت اعجاز قادری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ اہلسنت کے کھوئے ہوئے تشخص کو بحال کرنے کی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے، بانی و قائد شہید محمد سلیم قادری نے جو پودا لگایا تھا، آج وہ تناور درخت بن چکا ہے، اہلسنت کا استحصال کرنے والی قوتیں سیاسی میدان میں سنیوں کی راہ میں رکاوٹ ہیں، سلیم قادری ؒ کو شہید ہوئے آج 16 سال ہوگئے، مگر قاتل اور سہولت کار منطقی انجام تک نہیں پہنچے، فرقہ واریت اور انتہاپسندی نے ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کر دیا ہے، سیاسی جماعتوں نے منافقت کا نام ''مفاہمتی سیاست'' رکھ لیا ہے، اپنے ذاتی اور سیاسی مقاصد و مفادات کی خاطر سیاسی جماعتیں ملک میں فرقہ واریت اور انتہاپسندی کو فروغ دیتی رہی ہیں، بانی سلیم قادری کے قاتلوں کو گرفتار کرنا اور منطقی انجام تک پہنچانا تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عدلیہ پر قرض ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اہلسنت پر رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ ملک سے فرقہ واریت، شدت پسندی اور سیاسی گروہ بندی کو ختم کئے بغیر پاکستان کو ترقی کی راہ پر نہیں لایا جا سکتا۔

ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ پاکستان کو اقتصادی راہداری منصوبے کے ساتھ ساتھ مضبوط اخلاقیات، تعلیم، صحت، کرپشن سے پاک ماحول، قومی اداروں میں موجود بدعنونی اور اقرباء پروری کا خاتمہ یقینی بنانا ہوگا، پاکستان کا روشن مستقبل فوری اور سستا انصاف فراہم کرنے میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اگر عدلیہ آزاد ہوتی تو آج طالبان کے ہاتھوں شہید ہونے والے ہزاروں پاکستانیوں کو بھی انصاف ملتا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عدلیہ کے سر پر آج بھی دہشتگردی اور سیاسی مداخلتوں کی تلوار لٹکی ہوئی ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬