رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے گزشتہ تاجیکستان میں اقتصادی تعاون تنظیم کی وزارتی کونسل میں شرکت کے بعد تہران واپسی کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکہ نے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کا فیصلہ کیا تا اس کے خلاف ایران اور عالمی برادری کا جوابی ردعمل دوٹوک ہوگا جو امریکہ کو پسند نہیں آئے گا.
محمد جواد ظریف نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بارہا اعلان کیا ہے کہ قومی مفادات کے تحفظ کے لئے ہر اقدام اٹھایا جائے گا اور اس کے علاوہ جوہری معاہدے کے تحت ایرانی مفادات کا تحفظ کیا جانا چاہئے.
انہوں نے جوہری معاہدے سے متعلق یورپ کے کردار اور اس حوالے سے یورپی یونین کی پالیسی میں عدم شفافیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تہران نے علاقے میں یورپی یونین کے کردار سے اختلافات کو ہمیشہ ہی بیان کیا لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ یورپی ممالک امریکہ کے بغیر علاقائی حوالے سے اپنی آزادانہ پالیسی پر کاربند نہیں ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپی ممالک کے ساتھ بہت سارے مسائل پر بات کرنی ہے مگر فی الحال جوہری معاہدہ سب کا مشترکہ مؤقف ہے اور اس وقت یورپ میں جوہری معاہدے کو تبدیل نہ کرنے پر اتفاق رائے پایا جاتا ہے.
انہوں نے تاجکستان میں اقتصادی تعاون تنظیم (ECO) کے وزراتی اجلاس کو تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نشست میں ایرانی نمائندے کو بطور سیکریٹری جنرل منتخب کرلیا گیا ہے. /۹۸۸/ ن۹۴۰