رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل باقری نے بحر ہند کے ساحلی ممالک کی بحریہ کے کمانڈروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا حالیہ حملہ ان کی غیر قانونی رفتار کا مظہر ہے۔ جنرل باقری نے دنیا کے مختلف علاقوں میں امریکی فوج کے دستوں کی تعیناتی اور دوسرے ممالک کے امور کے میں امریکی مداخلت کو امریکہ کی منہ زوری اور تسلط پسندانہ پالیسی کا حصہ قراردیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اپنی تسلط پسندانہ پالیسی کے ذریعہ دنیا میں بد نظمی اور بدامنی پھیلا رہا ہے۔
جنرل باقری نے عراق میں امریکہ کی طرف سے داعش دہشت گرد گروہ کی تشکیل اور اس کی بھر پور حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے مغربی ایشیا میں داعش دہشت گرد گروہ کی داغ بیل ڈال کر اس علاقہ میں بڑے پیمانے پر عدم استحکام پیدا کردیا ہے اور اس نے دہشت گردوں کے ذریعہ بڑے پیمانے پر اس خطے کے عوام کی ہلاکت کے اسباب فراہم کردیئے ہیں۔
جنرل باقری نے کہا کہ ہم نے کبھی امریکہ کے سامنے نہ سر تسلیم خم کیا ہے اور نہ کریں گے اور اپنی اندرونی توانائیوں کی دبولت اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔
جنرل باقری نے بحر ہند کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح اس علاقہ میں امن و ثبات کے مثبت اثرات دیگر علاقوں مرتب ہوتے ہیں اسی طرح اس علاقہ میں بد امنی کے منفی اثرات بھی دوسرے علاقوں پر پڑتے ہیں ۔
جنرل باقری نے کہا کہ ایران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماسیہ ممالک کی بھر مدد کرنے کے لئے تیار ہے اور اس سلسلے میں اپنے تجربات اپنے ہمسایہ ممالک کو فراہم کرنے کے لئے آمادہ ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰