رسا نیوز ایجنسی کی المسیرہ ٹیلی ویژن سے رپورٹ کے مطابق، یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے اس اتحاد سے ملائشیا کی علیحدگی پر غم و غصے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ملائشیا کے اس اقدام سے جارح اتحاد کے سیاسی ، فوجی اور مالی نقصان کے علاوہ اس اتحاد میں پائے جانے والے قانونی اور اخلافی اختلافات کی نشاندہی ہوتی ہے۔
ملائشیا کے وزیر دفاع محمد سیو نے ایک ہفتے قبل کہا تھا کہ ملائشیا کی فوج کو سعودی عرب کے فوجی اتحاد سے نکالنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اور ملائشیا کی فوجیں عنقریب سعودی عرب سے نکل جائیں گی جبکہ کل ملائشیا کی حکومت نے باقاعدہ اعلان کیا کہ دو ماہ کے اندر ملائشیا سعودی فوجی اتحاد سے نکل جائے گا۔
واضح رہے کہ ملائشیا کے وزیر دفاع نے کہا تھا کہ ملائشیا کی فوج یمن پر بمباری میں حصہ لے رہی ہے ۔
امریکی اور صیہونی حکومت کی حمایت سے سعودی عرب مارچ دو ہزار پندرہ سے غریب اسلامی عرب ملک، یمن کو وحشیانہ ترین حملوں کا نشانہ بنائے ہوئے ہے جس میں اب تک تیس ہزار سے زائد یمنی شہری شہید و زخمی اور دسیوں لاکھ دیگر بے گھر ہوئے ہیں اور اس ملک کی بنیادی تنصیبات تباہ ہو گئی ہیں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰