11 November 2019 - 23:50
News ID: 441591
فونت
ہندوستان کے پلاننگ کمیشن کی سابق رکن ڈاکٹر سیدہ سیدین حمید نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں مولانا آزاد کے ہندومسلم اتحاد کے نظریے کو اپناکر ہی ملک میں امن اور خیرسگالی کا ماحول قائم کیا جاسکتا ہے

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نئی دہلی میں قومی کونسل میں مولانا آزاد پر منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مولانا آزاد کے ہندو مسلم اتحاد کے نظریے پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مولانا آزاد کس طرح ہندو مسلم اتحاد پر زور دیتے ہوئے اس کا اندازہ ان کے اس اقتباس سے لگایا جاسکتا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا ”آج اگر ایک فرشتہ آسمان کی بدلیوں سے اتر آئے اور دہلی کے قطب مینار پر کھڑا ہوکر یہ اعلان کرے کہ سوراج چوبیس گھنٹے کے اندر مل سکتا ہے بشرطیکہ ہندوستان ہندو مسلم اتحاد سے دستبردار ہوجائے تو میں آزادی سے دستبردار ہوجاؤں گا‘ لیکن ہندو مسلم اتحاد نہیں چھوڑوں گا کیوں کہ اگر ہمیں سوراج نہیں ملا تو یہ ہندوستان کا نقصان ہوگا لیکن اگر ہندو مسلم اتحاد قائم نہ ہوسکا تو یہ عالم انسانیت کا نقصان ہوگا“۔

انہوں نے کہاکہ انیس سو تیئیس میں جب مولانا آزاد محض پینتیس سال کی عمر میں کانگریس کے صدر منتخب کئے گئے تو اس وقت بھی انہوں نے ہندو مسلم اتحاد پر زور دیا تھا اور کہا تھاکہ ہماری آزادی کی بنیاد ہی ہندو مسلم اتحاد ہے۔/۹۸۸/ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬