21 December 2019 - 20:36
News ID: 441786
فونت
علامہ نیاز حسین نقوی:
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے لئے گئے قرضوں کے عوض ملکی آزادی اور خود مختاری کا سودا نہ کریں، تمام اسلامی ممالک سے متوازن تعلقات رکھیں اور کسی کی ڈکٹیشن نہ لیں۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،  وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے میڈیا سیل کی طرف سے جاری ایک بیان میں کوالالمپور کانفرنس میں پاکستان کی عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان جرات مند، بہادر اور پر اعتماد شخصیت ہیں، ان سے توقع تھی کہ وہ امریکی ڈکٹیشن قبول کریں گے، مگر وہ ایسے ملک کے سامنے ڈھیر ہوگئے، جو کثیرالملکی مسلکی عسکری اتحاد کے باوجود اپنے دفاع کی بھی سکت نہیں رکھتا۔ ترکی، ایران اور ملائیشیا جیسے خود دار ممالک پر سعودی عرب کو ترجیح دینا ملکی اور قومی مفاد کیخلاف ہے۔ ان تینوں ممالک نے اسرائیل کی ہمیشہ مذمت کی۔ کشمیر اور فلسطین کے مسئلے پر جرات مندانہ موقف اختیار کیا جبکہ سعودی عرب نے ہمیشہ اسرائیل کا نہ صرف ان ممالک کیخلاف ساتھ دیا بلکہ اس صیہونی ریاست کا تحفظ کیا اور مسلمانوں کے اجتماعی مفادات کو نقصان پہنچایا۔ کشمیر کے مسئلے پر سعودی عرب سمیت کئی عرب ممالک نے آج تک پاکستان کے موقف کی حمایت نہیں کی، جو کہ افسوسناک ہے۔

علامہ قاضی نیاز نقوی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے لئے گئے قرضوں کے عوض ملکی آزادی اور خود مختاری کا سودا نہ کریں۔ کوالالمپور کانفرنس میں شرکت سے انکار، وزیراعظم کی پہلی تقریر سے انحراف ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ تمام اسلامی ممالک کیساتھ متوازن تعلقات رکھیں گے اور کسی کی ڈکٹیشن نہیں لیں گے۔ عوام سمجھتے ہیں کہ سعودی ولی عہد کی بجائے، پاکستان کا مفاد امت مسلمہ کیساتھ کھڑے ہونے میں ہے۔

علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ پاکستان دوسری اسلامی سربراہی کانفرنس کا میزبان بھی رہا ہے، ذوالفقار علی بھٹو مرحوم کا اس حوالے سے کردار بہت شاندار رہا، کیونکہ پاکستان نے ہمیشہ امت مسلمہ کے اتحاد اور مضبوطی کے لیے کام کیا، مگر اب اگر پاکستان سعودی عرب کی کی پالیسی کو اختیار کرے گا تو یہ نہ صرف مملکت خداداد کے اس حوالے سے شاندار ماضی اور خارجہ پالیسی سے انحراف ہوگا بلکہ یہ ملکی مفاد میں بھی نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کوالالمپور میں تمام اسلامی امت کے ممالک اکٹھے ہوئے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ مسلمانوں کے سلگتے مسائل پر جاندار موقف اختیار کیا جائے گا، جس سے فلسطین، کشمیر، روہنگیا اور دیگر مسائل ان کا حل نکلے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب کی خارجہ پالیسی کی لائن کو فالو کیا تو یہ ملکی مفاد میں نہیں ہوگا، کیونکہ سعودی شاہی خاندان خود تذبذب کا شکار اور امریکی غلامی میں جکڑا ہوا ہے۔ مسلمانوں کو استعماری قوتوں کے سامنے کھڑا ہونا ہوگا، تاکہ امت مسلمہ کے معاملات کو درست کیا جا سکے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬