رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علی گڑھ سے موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ اے ایم یو کے طلبا نے باب سید پر دھرنا دوبارہ شروع کردیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق بدھ کے دھرنے کے دوران ایک طالب علم نے شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کو مسترد کرتے ہوئے حکومت پر انگریز حکومت کے دور کے قوانین پر عمل کرنے کا الزام لگایا۔ اس سے پہلے اے ایم کے طلبا نے یونیورسٹی کیمپس میں اپنے شبینہ مظاہروں کا سلسلہ منگل کی رات بھی جاری رکھا۔
قابل ذکر ہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا پر جس رات حملہ کیا گیا تھا ، اسی رات علی گڑھ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ کے طلبا پر بھی پولیس نے وحشیانہ حملے کئے تھے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ساتھ ہی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھی پانچ جنوری تک چھٹی کا اعلان کرکے طلبا سے ہاسٹل خالی کرالیا گیا تھا مگر اے ایم یو کے طلبا تین دن قبل واپس آگئے اور انھوں نے یونیورسٹی کیمپس میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا سلسلہ دوبارہ شروع کردیا ہے۔/۹۸۹/ف
ٹیگس