رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا کے صدر علامہ حمید حسین امامی نے اپنے ایک مذمتی بیان میں گذشتہ روز پاراچنار میں ذاتی دشمنی کی بنا پر قتل ہونیوالے شخص کا بدلہ اہل تشیع نوجوان کو قتل کرکے لینے پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاراچنار میں گذشتہ روز ذاتی دشمنی کی بنا پر ایک شخص کو قتل کیا گیا جو کہ افسوسناک ہے، سب کو معلوم تھا کہ مقتول کا پیچھا امارات سے اسکے دشمن کر رہے تھے، جو اسے قتل کرکے فرار ہوگئے۔ اس کی آڑ میں اور بدلے میں زینت علی کو شہید کردیا گیا۔
علامہ حمید امامی نے کہا کہ نام نہاد حکومت اور نام نہاد انتظامیہ کے پاس کیا جواب ہے کہ زینت علی کو کیوں بدردی سے شہید کیا گیا۔؟
انہوں نے کہا کہ جوانان پاراچنار ایک منٹ میں بدلہ لے سکتے تھے لیکن ہمارے نوجوان امن و امان خراب نہیں کرنا چاہتے، ہمارے صبر کو کمزوری نہ سمجھا جائے، نا اہل انتظامیہ اور نااہل حکومت سے مطالبہ ہے کہ فوراً قاتلین اور شرپسندوں کو گرفتار کیا جائے۔/۹۸۸/ن