25 June 2013 - 16:19
News ID: 5574
فونت
مصر کے الازہر یونیورسیٹی نے :
رسا نیوز ایجنسی ـ الازہر مصر نے سلفی وہابیوں کی طرف سے اس ملک کے ایک گاوں میں شرم آور سفاکانہ حملہ میں ۴ شیعوں کو لاٹھی اور ڈنڈے سے قتل کئے جانے کے رد عمل میں ایک بیانیہ صادر کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ شیعوں کا قتل بہت سنگین گناہ کبیرہ ہے ۔
الازہر يونيورسيٹي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق الازہر مصر نے اپنے ایک بیانیہ میں اس ملک کے الجیزہ گاوں میں چار شیعون کے قتل کو ایک خونین حادثہ جانا ہے اور تاکید کی ہے کہ یہ بربریت و ظلم ایک بہت بڑا گناہ ہے اور منکر عمل میں سے ہے کہ جس کو شریعت نے شدید طور سے حرام قرار دیا ہے اور قانون بھی اس عمل کو انجام دینے والے کو سزا دیتی ہے ۔

الازہر نے اس تاکید کے ساتہ کہ قتل کی حرمت یہ کہ اسلام ، مصر اور مصری یا کسی عقیدہ یا مذہب یا فکر کے ہونے کو نہیں جانتی ہے وضاحت کی : یہ حادثہ اہل مصر کے لئے عجیب ہے اور اس حادثہ کا مقصد اس حساس موقع ہر اس ملک کے استحکام کو خراب کرنا ہے اور ملک کو فتنہ کی طرف لے جانا ہے اور ان نکتہ کی طرف توجہ کرتے ہوئے مصر کی قوم و حکومت کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ۔

اس بیانیہ میں اسی طرح اس حدیث شریف کی طرف اشارہ ہوا ہے کہ « اگر مسلمان ایک دوسرے پر تلوار اٹھائیں اور اس میں ہوئے قتل چاہے وہ قاتل ہوں یا مقتول دونوں جہنم میں جائے نگے » ۔

الازہر نے اس سے متعلق ادارہ سے اپیل کی ہے کہ جلد سے جلد اس حادثہ کے سلسلہ میں تفتیش کی جائے اور جو لوگ اس ظلم و جرائم میں شامل ہیں اس کو سخت سزا دی جائے ۔

گذشتہ روز ابومسلم گاوں میں ایک شیعہ کے گھر کچہ شیعہ 15 شعبان کی مناسبت سے محفل و جشن کے لئے اس گھر میں جمع ہوئے تھے کہ اس گھر پر شدت پسند سلفی وہابیوں نے حملہ کر دیا اور شیعوں کو مارنا شروع کر دیا جس کی وجہ سے اس محفل میں شریک چار شیعہ شہید ہو گئے جس میں مصر کے شیعہ رہنما شیخ «حسن شحاته» بھی شہید ہو گئے ، حملہ وروں نے گھر کے سارے سامان کو توڑ پھوڑ دی اور اس کے بعد اس گھر میں آگ لگا دی ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬