رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے طالبان کی جانب سے ایک ماہ جنگ بندی کی پیش کش کو رد کرتے ہوئے ان کے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ پاکستان اور طالبان ایک ساتھ نہیں چل سکتے، تمام دہشتگردوں کے خاتمے تک آپریشن جاری رہنا چاہئے کہا: حکومت اور ریاست مزید طالبان کے دھوکے میں نہ آئیں ۔
سرزمین پاکستان کے نامور شیعہ عالم دین نے کالعدم دہشتگرد تحریک طالبان کی جانب سے جنگ بندی کی پیش کش کے اعلان کو قومی اتفاق رائے کو منتشر کرنے کی سازش جانا اور کہا: پاکستان کی بقاء کیلئے وقتی جنگ بندی مسئلے کا حل نہیں، ریاستی ادارے اپنا آپریشن مکمل کریں اور طالبان کے مزید ٹائم لینے کے دھوکے میں نہ آئیں۔
مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ طالبان عالمی ایجنسیوں کے ایماء پر پاکستان میں دہشتگردی کر رہے ہیں، جب بھی طالبان کیخلاف قومی اتفاق رائے پیدا ہوتا ہے تو یہ مذاکرات کا شوشا چھوڑ دیتے ہیں اور اب جنگ بندی کے اعلان کا مقصد ان کے خلاف بننے والے قومی اتفاق رائے کو منتشر کرنا ہے کہا: طالبان ناقابل اعتبار ہیں، حکومت اور ریاستی ادارے ان کی لچھے دار باتوں میں آنے کے بجائے تن دہی کیساتھ ان کے خلاف کارروائیاں جاری رکھیں ۔