رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله حسین وحید خراسانی نے اپنے تفسیر کے درس میں جو مسجد آعظم حرم مطھر حضرت معصومہ قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں منعقد ہوا سوره مبارکہ «یس» کی دیگر ایات کی تفسیر کرتے ہوئے کہا: «وَآیَةٌ لَّهُمُ الْأَرْضُ الْمَیْتَةُ أَحْیَیْنَاهَا وَأَخْرَجْنَا مِنْهَا حَبًّا فَمِنْهُ یَأْکُلُونَ» مردہ زمین دلیل ہے کہ خداوند متعال کس طرح مردہ کو زندہ کرے گا ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ تمام موجودات خدا کے کرم سے باقی ہیں کہا : تنہا خدا باقی ہے اور سبھی اس کے سامنے فقیر و محتاج ہیں فقط اس کی ذات غنی و بے نیاز ہے ۔
اس مرجع تقلید نے ایت « إِنَّ اللَّهَ مَعَ الَّذِینَ اتَّقَواْ وَّ الَّذِینَ هُم محُّسِنُون» کی جانب اشارہ کیا اور کہا: تقوی الھی اکسیر اعظم ہے اور اور تقوی کے ذریعہ انسان پر معرفت کے باب کھل جاتے ہیں اور اس حالت میں جس طرف بھی نگاہ اٹھائے گا اس کی معرفت میں اضافہ ہوگا ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول کے استاد نے تقوی الھی کے مراتب کی جانب اشارہ کیا اور کہا: تقوی الھی کا اخری مرحلہ عصمت ہے اور تقوی کے ذریعہ ایات الھی کی معرفت حاصل ہوتی ہے ۔
حضرت آیت الله وحید خراسانی نے خدا کو پردہ میں ہونے کے سلسلہ سے ایک زندیق کو دئے گئے معصوم پنجم حضرت امام حسین علیہ السلام کے جواب کی جانب اشارہ کیا اور کہا: خدا حجاب میں نہیں ہے ، وہ زمین و اسمان کا نور ہے بلکہ انسان اپنی گناہوں کے ذریعہ اپنے اور خدا کے درمیان پردہ حائل کرلیتا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: قران کو ائمہ معصومین کے کلمات سے سمجھا جاسکتا ہے ، محدود انسان ، نامحدود خدا کے مقابل فقط ناتوانی اور عجز کا اظھار کرسکتا ہے ۔
سرزمین قم کے معروف مرجع تقلید نے یہ کہتے ہوئے کہ ھر کوئی اپنے علم و فھم کے بقدر کلام کرے کہا: انسانوں پر خدا کا حق یہ ہے کہ وہ جس چیز کو نہیں جانتا اس میں خاموش رہے ، لھذا اگر انسان لاعلم مسائل میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرے تو اس کے لئے علم کے باب کھل جاتے ہیں ۔
حضرت آیت الله وحید خراسانی نے مزید کہا: امام معصوم(ع) نے اس زندیق سے کہا کہ چاند و سورج کوئی بھی مختار نہیں ہے ، اگر ان کے اختیار میں ہوتا تو وہ ڈوب کر چاہتے تو نہ نکلتے ، مگر ھر روز سورج کا نکلنا اور ھر شام ڈوب جانا ایک مدبر و خالق کی نشانی ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول کے استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ یقینا تمام مخلوقات میں مشیت و ارادہ موجود ہے کہا: دنیا کی تمام چیزیں منظم ہیں اور جب تمام چیزیں منظم ہیں تو نظم بغیر نظم دینے والے ناممکن ہے ۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ خداوند متعال بہار میں مردہ زمین کو حیات عطا کرتا ہے اور سردیوں میں مردہ کردیتا ہے کہا: خدا نے اس کے ذریعہ انسانوں پر اپنے وجود کی دلیل قائم کی اور یہ ایت ابتدائے خلقت اور قیامت کے بارے میں کلام کرتی ہے ۔