رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ ایت اللہ صادق آملی لاریجانی نے آج عدلیہ کے اعلی حکام کے اجلاس میں عورت کو ایمان و تقوی پر مبنی انسانی کرامت کا مجسمہ جانا ۔
انہوں نے کہتے ہوئے کہ دنیا میں خواتین کے حقوق کے محافظ مغربی دعویداروں کی نگاہیں صرف عورت کی خوبصورتی و زیبائی پر ہوتیں ہیں اور وہ عورت کو فقط جنسی خواہش کی تسکین کا ذریعہ سمجھتے ہیں کہا: اسلام نے عورت کو ایمان و تقوی پر مبنی انسانی کرامت کا مجسمہ قرار دیا ہے ۔
ایت اللہ لاریجانی یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران بھی عورت کے مقام و منزلت کو اسی زاویہ نگاہ سے دیکھتا ہے کہا: مگر آج اسلام اور جمہوری اسلامی نظام کو انسانی حقوق کے دعویداروں کی جانب سے انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق پر توجہ کے حوالے سے مورد الزام ٹھہرایا جارہا ہے ۔
انہوں یہ کہتے ہوئے کہ اس موقع پر اسلام کی نظر میں عورت کے مقام و منزلت کو دنیا والوں کے سامنے پیش کئے جانے کی ضرورت ہے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران نے معاشرے میں خواتین کے کردار کے حوالے سے بے پناہ مواقع فراہم کئے ہیں اور حالیہ برسوں میں ایران کی یونیورسٹیوں میں طالبات کی نشستوں میں اضافہ ہوا ہے نیز مختلف میدانوں میں ایران کی خواتین اسلامی دائرے میں خدمات انجام دے رہی ہیں۔