رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے اس بیان کے ساتھ کہ ہر پسندیدہ چیز مقصود نہیں ہو سکتا بیان کیا : اگر کوئی چیز خدا سے محبت کے ساتھ جمع نہیں ہو سکتی اور وہ اس کے برعکس ہے تو اس کا ترک ضروری ہے کیونکہ یہ ہمارے مقصد کے فوت ہونے کا سبب ہوگا ؛ وہ لوگ جن کے پاس یہ الہی معرفت نہیں ہے وہ انسان پرستی نظریہ رکھتے ہیں اور کہتے ہیں ہر محبت مقدس اور قابل احترام ہے اور اس کے لئے ایک طرح کی وہمی اہمیت کے قائل ہیں ۔
امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے بیان کیا : توحیدی مذہب اس طرح کی نہیں ہیں اور اگر کوئی محبت خدا کی محبت میں مزاحم ہوتا ہے تو ایسے محبت کو چھوڑ دیا جائے اور یہاں تک کہ خدا کی محبت بعض لوگوں کے بغض کا سبب بنے تو بھی خدا کی محبت اختیار کرنی چاہیئے ۔
آیت الله مصباح یزدی نے ایک سوال کے جواب میں کہ محبت اختیاری ہے یا نہیں ؟ بیان کیا : ایسا نہیں ہے کہ ہم جس سے چاہیں محبت کریں یا دشمنی کریں ؛ یہ ایک نفسانی کیفیت ہے کہ اس کی پیدائش مقدمات اور اسباب کے فراہم ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے ؛ یہاں تک کہ وہ محبتیں جو بغیر اختیار کی ہوتیں ہیں یہ ہمارے عمل کی وجہ سے نہیں ہے بلکہ اس کے مقدمات ہیں ؛ اگر کہا جائے محبت کو حاصل کی جائے اس کا معنی یہ نہیں ہے کہ آج سے ادارہ کیا جائے اور اپنے اندر محبت پیدا کی جائے ، بلکہ اس کے حاصل کرنے کے لئے اس کی لوازمات و راہ کو اختیار کرنا ضروری ہے ۔
انہوں نے محبت کے حصول کے لئے اس کے اسباب و راہ بیان کرتے ہوئے وضاحت کی : محبت حاصل کرنے کے بعض اسباب ہمارے ہاتھوں میں ہے کیونکہ محبت ایک وجدانی امر ہے ؛ الھی محبت کے حصول کے لئے اس کے موانع کو بھی پہچاننا ضروری ہے اور بغیر پہچانے اور اس کو دور کئے خدا کی محبت حاصل نہیں کی جا سکتی بلکہ اپنے دل کو محبت کے موانع سے بچائیں ۔
الہی نعمت کی اہمیت و خدا کی عظمت کا ادراک ہم لوگوں کو خدا کی محبت تک پہوچاتی ہے
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے ایک روایت جس میں خداوند عالم نے پیغمبران خدا کو خدا کی محبت حاصل کرنے کا راستہ بیان فرمایا ہے وضاحت کی : خداوند عالم نے ہم لوگوں کو نعمت دی ہے ؛ جتنا بھی اس کی اہمیت کو درک کرے نگے ظاہر ہے ہماری محبت خدا کے سلسلہ میں اتنی ہی زیادہ ہوگی کیونکہ ہم لوگوں کو فطری طور پر ایسا خلق کیا گیا ہے کہ محبت اور دوسروں کی قدر کرنے والا رہوں ۔
خبرگان رہبری کونسل میں تہران کے نمائندہ نے اس تاکید کے ساتھ کہ خداوند عالم ہماری محبت کا محتاج نہیں ہے بیان کیا : بعض لوگ ایمان و محبت کی کمزوری کی بنا پر خیال کرتے ہیں کہ خدا بھی انسان کی طرح چاہتا ہے کہ دوسرے اس سے محبت کا اظہار کریں ، اس کا احترام کرے ، خضوع کرے ، جو کسی دوسرے کی محبت کا محتاج ہو وہ خدا نہیں ہو سکتا ۔
خداوند عالم ہماری محبت و عبادت کا ذرہ برابر بھی محتاج نہیں ہے
امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے بیان کیا : خداوند عالم نہ ہماری محبت اور نہ ہی ہماری عبادت کا محتاج ہے اور نہ ہمارے محبت کے اظہار کرنے سے اس کی ذات میں کچھ اضافہ ہوگا اور نہ ہی کسی قسم کی کمی اس میں پائی جاتی ہے اور یہاں تک کہ نہ کوئی چیز اس کو مسرور کر سکتی ہے اور نہ ہی اس کے غضب و غصہ کا باعث بن سکتی ہے ، خدا کے سلسلہ میں اس طرح کی تعبیر جو بیان کی جاتی ہے وہ ایک طرح کی مجاز گوئی ہے کہ ہم لوگوں کو سمجھنے کے لئے ایسا کہا گیا ہے لیکن اس مطالب کی روح ان باتوں سے کہیں افضل ہے ۔
آیت الله مصباح یزدی نے خدا کی تمام احکامات عبادت اور محبت حاصل کرنے کے لئے انسان کو کمال تک پہوچنے کے مقصد سے جانا ہے اور بیان کیا : خداوند عالم چاہتا ہے کہ ہم لوگ منزل کمال کو حاصل کریں ؛ انسان کا کمال یہ ہے کہ خدا سے محبت کرے اور جس قدر یہ محبت زیادہ ہوتی جائے گی خدا سے نزدیک اور متکامل تر ہوگا ۔