رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله صافی گلپایگانی نے انجینیئرز اسلامی سوسائٹی کے مرکزی کونسل ایران سے ملاقات میں دنیا کی عظیم خاتون و بانوی عصمت و طهارت حضرت صدیقه طاهره علیها السلام کی ولادت کی مناسبت سے حاضرین کی خدمت میں مبارک باد پیش کرتے ہوئے وضاحت کی : امید کرتا ہوں کہ حضرت ولی عصر عجل الله تعالی فرجه الشریف کی نظر کرم ہم لوگوں کے ساتھ شامل رہے تا کہ ہم لوگ اسلام و اسلامی سماج کے راہ میں خدمت کر سکیں اور صحیح مقصد کا حصول ہو سکے ۔
حضرت آیت الله صافی گلپایگانی نے خداوند عالم کی خوشنودی کے لئے تمام امور کو انجام دینا کامیابی کا راز جانا ہے اور بیان کیا : اگر ہمارا اصلی مقصد خداوند عالم کی رضایت ہو ، خداوند عالم مدد اور تصدیق کرتا ہے ۔ اسی وجہ سے جیسا کہ آپ لوگ مشاہدہ کر رہے ہیں کہ ان چند برسوں میں ہمارے اسلامی جمہوریہ ایران پر جنتی مشکلات کھڑی کی گئی لیکن بحمدالله تمام مشکلات کامیابی کے ساتھ ختم ہو گئی اور انقلاب اپنے راہ پر قدم بڑھا رہا ہے اور یہ تمام مشکلات مزاق نہیں تھا یہ بہت ہی قابل اہمیت و قابل توجہ ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے اپنی گفت و گو میں لوگوں کی اقتصادی و ثقافتی تشویش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : ہمارے دیندار و عظیم عوام اچھے لوگ ہیں اور ایسی قوم کم پائی جاتی ہے جو ان لوگوں کی طرح تقریب میں شوق و ذوق سے شاندار پیمانہ پر شرکت کرتی ہے جس کی وجہ سے ان لوگوں کی قدر کرنی چاہیئے اور ان کی ثقافتی و اقتصادی میدان میں تشویش کو دور کرنے اور خاص کر معیشتی حالات کو بہتر بنانے اور مشکلات کو حل کرنے کی کوشش کی جائے ، مگر ہاں ہم لوگ کسی بھی وقت کسی بھی صورت میں مایوس نہیں ہیں اور انشاء اللہ گذشتہ کی طرح خداوند عالم کے رحم و کرم سے کامیاب ہونگے ۔
انہوں نے اس ملاقات میں اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے امر بالمعروف و نہیں عن المنکر فریضہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس واجب عمل کو سماج کی کامابی کا سبب جانا اور بیان کیا : وہ چیز جو خداوند عالم کے خوشنودی کا سبب ہوتا ہے یہ ہے کہ انسان دین کو قبول کر سکے اور خداوند عالم کے راہ میں امر بالمعروف و نہی عن المنکر انجام دے ۔ امر بالمعروف و نہی عن المنکر بہت ہی اہم مسئلہ ہے آپ لوگ انجینیئر اسلامی سوسائٹی ہیں اس سلسلہ میں آپ لوگوں کی بہت سخت ذمہ داری ہے جیسا کہ قرآم کریم نے فرمایا ہے : « وَلْتَکُنْ مِنْکُمْ أُمَّةٌ یدْعُونَ إِلَى الْخَیرِ وَیأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَینْهَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ وَ أُولَئِکَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ » یعنی مومنوں میں سے ایک گروہ ہمیشہ امر بالمعروف و نہی عن المنکر میں مشغول رہیں کہ سماج کا فلاح اس شرعی ذمہ داری پر عمل کرنے پر ہے رونہ وہ معاشرہ جس میں امر بالمعروف و نہی عن المنکر پر عمل نہیں کیا جاتا ہو وہ سماج فلاح وکامیابی حاصل نہیں کر پائے گا ۔