‫‫کیٹیگری‬ :
15 April 2014 - 11:18
News ID: 6644
فونت
آیت الله هاشمی شاهرودی :
رسا نیوز ایجنسی ـ حضرت آیت الله هاشمی شاهرودی نے اس تاکید کے ساتھ کہ شرع مقدس اور دین مبین اسلام انسانی زندگی کے تمام پہلووں کے لئے منظم و جامع منصوبہ رکھتا ہے بیان کیا : فقہی ابواب کی تقسیم بندی اس طرح ہونی چاہیئے کہ تمام روز مرہ کی جدید مسائل شامل رہیں ۔
ايت اللہ ھاشمي شاھرودي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله سید محمود هاشمی شاهرودی نے ایران کے مقدس شہر قم میں حضرت معصومہ کے روضہ مقدس کے مسجد محمدیہ میں منعقدہ اپنے فقہ کے درس خارج میں فقہی سابقے کے مطابق موضوعات کی تقسیم بندی کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : دوسرے علوم و معارف کی اصطلاحات فقہ میں نہ لایا جائے کیونکہ تمام اقتصادی مسائل کو فقہ میں داخل نہیں کیا جا سکتا اور اصطلاح «فقه الاقتصاد» کو اس میں رکھا جائے نہ یہ کہ ہر چیز کو فقہ میں لایا جائے اور دعوا کیا جائے کہ « فقہ متحرک » ایجاد کیا ہے یہ فقہ نہیں ہے بلکہ شعر ہے ۔

انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ احکام شرعی و عملی ولادت سے لے کر وفات تک میں شامل ہوتا ہے اظہار خیال کیا : شرع مقدس اسلام انسانی زندگی کے تمام پہلووں کے لئے منظم و جامع منصوبہ رکھتا ہے اور احکام شرعی میں اس طرح وسعت سبب ہوتا ہے کہ تقسیم بندی کو اس طرح انجام دیا جائے کہ تمام روز مرہ کی جدید مسائل شامل ہو جائیں اور اگر ایسا نہ ہو تو ضروری ہوگا ہمیشہ کچھ دنوں کے بعد ایک مرتبہ تقسیم بندی بدلی جائے ۔ اسی وجہ سے تقسیم بندی «جامع ما هو الموجود» بھی ہو اور «جامع ما سیوجد» بھی ہو ۔

خبرگان رہبری کونسل کے بائب صدر نے  فقہی ابواب میں تقسیم بندی کے فوائد بیان کرتے ہوئے اس اشارہ کے ساتھ کہ فقہی ابواب کی تقسیم بندی اس طرح ہونی چاہیئے کہ شروع میں ہر بخش اس ابواب کے مشترکات کے مطابق ہو اور خاص قواعد اور اس بخش کی مشترک پیش نیاز کو بیان کیا جائے ، تمام شرعی مسائل جمع کیا جانا چاہیئے اور تقسیم بندی کی بنیاد جو قائم کی جائے وہ ذوق کے مطابق ہو تکلف سے دور ہو ۔ 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬