رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله ناصر مکارم مکارم شیرازی مرجع تقلید نے صوبائی اعلی کونسل کے ممبروں سے ملاقات میں اس بیان کے ساتھ کہ اس کونسل کے ممبر اسلامی جمہوریہ ایران کی اساسی منصوبوں میں سرگرم ہیں بیان کیا : امید کرتا ہوں کہ خداوند عالم و امام زمانہ (عج) کے لطف کے سایہ میں اسلامی نظام و عوام کی خدمت میں آپ لوگوں کو خیر و برکت عنایت ہوگی ۔
انہوں نے حضرت امام علی علیہ السلام کی ایک روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پرہیزگاری کی اہمیت بیان کی : پزہیزگار وہ لوگ ہیں جو خدا کو صاحب عظمت جانتے ہیں اور غیر خدا ان کے نظر میں چھوٹے ہیں ۔
مرجع تقلید نے حضرت امام علی علیہ السلام کو پرہیزگاری کا روشن مصداق جانا ہے اور اظہار کیا : حضرت امام علی علیہ السلام فرماتے ہیں ؛ اگر وہ تمام چیزیں جو زیر آسمان پائے جاتے ہیں مجھے دیا جائے تا کہ میں چونٹی کے مونہ سے جو کا چھلکا نکالوں تو میں یہ نہیں کرونگا ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے گناہ میں مبتلی نہ ہونے کا راستہ خدا کی شناخت جانا ہے اور وضاحت کی : ایسے حالات میں تعریف و مدح ہم پر کوئی اثر نہیں ڈال سکتا اور یقینا غیر خدا کو چھوٹا سمجھنا ہمارے نظر میں گناہ ہے اور وہ اس سے چھوٹا ہوگا ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اس بیان کے ساتھ کہ کونسل کے ممبر لوگوں کے نمائندہ ہیں بیان کیا : کونسل کے ممبروں کا کام عوام کی مشکلات کو حل کرنا اور دنیا میں اسلامی جمہوریہ ایران کا نام اونچا کرنا ہے ۔
انہوں نے اس تاکید کے ساتھ کہ کونسل کا عمل اسلامی نظام کے لئے تشہیر ہے بیان کیا : اس زمانہ میں جب کہ دشمن ہماری چھوٹی سی کمزوری پکڑنے کی کوشش میں ہے اور چھوٹی سی لغزش کو بڑا کرتی ہے ایسے حالات میں آپ لوگوں کا کام بہت ہی اہمیت کا حامل ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے یورپ یونین کی طرف سے ایران کے سلسلہ میں بے بنیاد باتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اس کے با وجود کہ ہم لوگوں کے الکشن میں ہر طبقے کے لوگوں نے حصہ لیا اور کسی نے بھی اس الکشن پر اعتراض نہیں کی اور یہ الکشن اعلی سطح پر منعقد ہوا ، اور وہ لوگ کہتے ہیں ہم ایران کے الکشن کو قبول نہیں کرتے ، ان کا یہ کہنا سراسر جھوٹ ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اس بیان کے ساتھ کہ جس کیفیت کا الکشن ہمارے ملک میں انجام پایا ہے اس طرح کا کبھی بھی یورپ اور امریکا میں انجام نہیں پایا ہے وضاحت کی : جب کہ ہم لوگوں کا انتخاب صحیح و سالم اور قانونی انجام پایا ہے اس کے باوجود ایسی بات کہا جا رہا ہے ، اگر لغزش ہوا ہوتا تو یہ لوگ کیسا برتاو کرتے ، ویسے بھی ہم لوگوں کو اپنے رفتار کا خاص خیال رکھنا چاہیئے ۔
انہوں نے عبادتون میں ایک اہم عبادت لوگوں کی خدمت جانا ہے اور بیان کیا : یہاں پر خلوص نیت کی ذمہ داری ایک اہم مسئلہ ہے اور اپنے کاموں کو صرف خدا کی رضایت کے لئے انجام دیں ، سب لوگ آپ کے لئے مساوی و ایک جیسے ہوں ، ظالموں کے دشمن اور مظلوم کا حامی ہونا چاہیئے اور خلق خدا کی اپنی صادقانہ خدمت کے ذریعہ آخرت کا سامان جمع کریں ۔