رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مسلم لیگ نون کے سنیٹر اور سینئر رہنما راجہ ظفر الحق نے مدتوں بعد بحرین فوج بھیجنے کا اعتراف کرلیا ۔
انہوں ںے اپنے بیان میں اس بات کی جانب اشارہ کیا کہ پاکستانی فوجیوں کو بحرین کی فوج کی مدد کرنے کئے لئے بھیجا گیا ہے تا کہ وہ بحرین میں امن قائم کرنے میں مدد کرسکیں کیں ۔
پاکستان کے اخبار ٹریبیوں نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ عرب ملکوں میں عوامی تحریکوں کے شروع ہونے کے بعد سے تقریبا دس ہزار پاکستانی فوجی بحرین کے سکیورٹی اداروں میں کام کررہے ہیں۔
اس پاکستانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق آل خلیفہ نے پاکستانی پولیس اور فوج کے ہزاروں کارکنوں کی خدمات حاصل ہیں اور انہیں ملت بحرین کی تحریک کچلنے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے بحرین میں اکثریت شیعہ مسلمانوں کی ہے جنہیں تمام حقوق سے محروم کردیا گیا ہے اور آل خلیفہ کی پٹھو حکومت نے سعودی عرب، پاکستان اور دیگر عرب ملکوں کے فوجی بھی اپنے ملک میں تعینات کررکھے ہیں جو آل خلیفہ کے کارندوں کےساتھ مل کر ملت بحرین کی پرامن تحریک کو کچلنے کی کارروائیاں انجام دے رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ بحرین جیسے بحرانی علاقوں میں فوج بھیجنا پاکستان کی پالیسی نہیں ہے اور بحرین میں جو پاکستانی فوجی موجود ہیں وہ کرائے کے ایجنٹ ہیں جن کی خدمات کے لئے پاکستانی حکومت سے درخواست نہیں کی گئی تھی۔