رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی اور گلگت بلتستان یوتھ نے حکومت کی جانب سے گندم سبسڈی ختم کئے جانے پر کراچی پریس کلب کے باہر مظاھرہ کیا ۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام مختار احمد امامی، کراچی کے رہنما علی حسین نقوی، عوامی ایکشن کمیٹی کراچی کے مرکزی رہنما مولانا علی محمد اور گلگت بلتستان یوتھ کے رہنما صداقت علی اشتر نے اس مظاھرے میں شرکت کی ۔
مظاہرین ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر پاکستان پیپلز پارٹی مردہ باد، مہدی شاہ مردہ باد، گلگت بلتستان حکومت مردہ باد سمیت متعدد نعرے لکھے تھے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام مختار احمد امامی نے یہ کہتے ہوئے کہ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کا استحصال کیا جا رہا ہے اور انتظامیہ کی جانب سے گندم پر سبسڈی کا خاتمہ عوام کو قتل کرنے کے مترادف ہے کہا: عوامی ایکشن کمیٹی تنہا نہیں ہے بلکہ گندم سبسڈی کی بحالی تک ہم بھی ان کے ساتھ ہیں ۔
انہوں ںے یہ بیان کرتے ہوئے کہ بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں فراہم کی جانے والی گندم پر سبسڈی کے خاتمے کا اعلان حکومت کی نا اہلی ، بدفعلی اور عوامی دشمن ہونے کا کھلا ثبوت ہے کہا: گلگت بلتستان کے عوام اپنے حقوق کے حصول کی خاطر کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
حجت الاسلام مختار امامی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ گلگت بلتستان ایک ایسا خطہ ہے کہ جہاں سے پورے ملک کو پانی کی فراہمی ہو رہی ہے اور اس پانی سے بجلی بن کر پورے ملک کو سپلائی کی جا رہی ہے لیکن جس سر زمین سے یہ وسائل برآمد ہو رہے ہیں اُس خطے کے عوام کو بنیادی حقوق سے محروم رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہا: اگر گلگت اور بلتستان کے عوام کے بنیادی حقوق کی فراہمی میں رکاوٹوں کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو ملک بھر میں شیعہ او ر سنی عوام مل کر گلگت بلتستان کی طرح نا ختم ہونے والے احتجاج کا آغاز کر دیں گے اور ملک بھر میں حالات کی سنگینی کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوگی۔
انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت بشمول آصف علی زرداری، بلاول بھٹو سے مطالبہ کیا کہ وہ گلگت بلتستان کی مقامی انتظامیہ کے اس فیصلے کا نوٹس لیں بصورت دیگر ملت گلگت بلتستان کے عوام اس عوام دشمن سازش میں ان کو بھی برابر کا شریک کار سمجھیں گے۔