رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علما کونسل پاکستان صوبہ سندھ کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام سید ناظر عباس تقوی نے شیعہ علماء کونسل شعبہ خواتین کراچی کے تحت شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف منعقد ہونے والی احتجاجی ریلی میں شرکت کی ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ کراچی کو دہشت گردوں نے لہو لہان کردیا ہے آئے روز ہمارے ڈاکٹرز، انجینیرز، وکلاء اور سرمایہ دار سمیت ہر طبقے کے بیگناہ لوگوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کہا: فرقہ واریت کے نام پر پاکستان میں ابتک جتنی دہشتگردی ہوئی ہے ، ماضی میں وہ یہ کام پس پردہ کرتے تھے لیکن اس بار سعودی عرب کھل کر بے نقاب ہو چکا ہے، آج صرف اہل تشیع ہی نہیں بلکہ تمام مکاتب فکر و مسالک بھی یہ کہہ رہے ہیں کہ سعودی عرب پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات کرانا چاہتا ہے۔
حجت الاسلام تقوی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ پاکستانی حکمرانوں کو چاہئے کہ ملک میں انتشار کا سبب بننے والی امداد لینے سے گریز کریں کیونکہ عوام کی جان و مال اور عزت و آبرو کا تحفظ حکمرانوں کا اولین فریضہ ہے کہا: سعودی امداد اور پھر اپنے لوگوں کو بیرون ملک بھیجنے سے دنیا بھر میں یہ تاثر جا رہا ہے کہ پاکستان میں دہشتگردوں کی فیکٹریاں لگی ہوئی ہیں، جس ملک کو چاہئے وہ ہم سے خرید لے اور ہم پاکستان کے اندر سے دہشتگردوں کو آپریٹ کرنے کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ان اقدامات سے پاکستان کا عالم اسلام میں تشخص خراب ہو رہا ہے، لہٰذا حکمرانوں کو چاہئے کہ پاکستان کو ان معاملات سے باہر نکالیں اور ایک مثالی ملک بنائیں کہا: ملک کے اندر اب تو صحافی بھی محفوظ نہیں ہیں ، ہم حامد میر پر قاتلانہ حملہ کے بھرپورمذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شہدا کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دیں ۔
شیعہ علما کونسل سندھ کے صوبائی جنرل سکریٹری نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ آج پاکستان میں شور مچایا جارہا ہے کہ فلاں گروہ سے مذاکرات ہونے چاہئے فلاں سے نہیں، لیکن جو پاکستان میں براہ راست گلی کوچوں کے اندر ملت تشیع کیخلاف قتل و غارتگری میں جو تکفیری دہشتگرد عناصر ملوث ہیں ان کیخلاف ابتک کسی نے بھی آپریشن کی بات نہیں کی کہا: میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اصل اقدامات ان دہشتگردوں کیخلاف کئے جائیں تاکہ پاکستان میں تشیع کے حقوق اور جان و مال کا تحفظ کیا جا سکے، اگر ہمارے مطالبات پر توجہ نہ دی گئی اور ہمارے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا تو ہم عنقریب عوام سے وزیر اعلیٰ ہاوس کے گھیراؤ کی اپیل کریں گے ۔