20 April 2014 - 12:53
News ID: 6669
فونت
آیت الله سید عبدالله الغریفی:
رسا نیوز ایجنسی – سرزمین بحرین کے شیعہ عالم دین نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ انسانیت اور اسلامی حوالہ سے مرد و عورت کے درمیان کوئی فرق نہیں کہا: مرد و عورت فقط بعض دینی احکامات میں ایک دوسرے سے الگ ہیں ۔
آيت الله سيد عبدالله الغريفي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرینی عالم دین آیت الله سید عبد الله الغریفی نے گذشتہ دن شهر قفول کی مسجد امام صادق (ع) میں عورت کے مقام و منزلت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا : خداوند متعال نے جس طرح حضرت آدم علیہ السلام کو مبعوث کیا اور انہیں «أبو البشر» قرار دیا اسی طرح حضرت حواء کو بھی «ام البشر» قرار دیا ہے ۔


انہوں ںے انسانی خلقت اور مرد و عورت کے مابین مساوات و برابری کی تعریف کرتے ہوئے کہا: خداوند نے حضرت آدم (ع) کو خاک سے پیدا کیا اور اس میں اپنی روح ڈال دی نیز حضرت حواء کو پیدا کیا، مرد و عورت انسانی حوالہ سے ایک دوسرے کے برابر ہیں ان کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے ، بعض افراد عورت کو مرد سے حقیر سمجھتے ہیں جو جھوٹی اور غیر سنجیدہ بات ہے ۔


بحرین کے شیعہ عالم دین نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ مرد و عورت فقط بعض دینی احکامات میں ایک دوسرے سے الگ ہیں کہا: سوره نساء کی 34 ویں آیت کے مطابق ، مرد و عورت کے درمیان بعض عبادی اعمال میں فرق، عورتوں پر مردوں کی برتری کا سبب نہیں ہے ۔ 


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ خلقت اور تکوینی لحاظ سے عورت کو حقیر سمجھنا ان کے حق میں جنایت وظلم ہے کہا: تاریخ کے دامن میں فرعون کی بیوی آسیہ جیسی باکمال عورتیں رہی ہیں کہ قران کریم نے سوره تحریم کی 11 ویں ایت میں ان کی تعریف و تحسین کی ہے ۔ 


آیت الله غریفی نے حضرت فاطمہ زهرا (س)، زینب کبری (س) کی حیات کا جائزہ لیتے ہوئے آسیہ اور آمنہ جیسی تاریخ کی بعض عظیم خواتین کے مقام کی جانب اشارہ کیا اور کہا: عصر حاضر میں بھی حضرت ایت اللہ شھید صدر کی بہن بنت الهدی جیسی مجاھد اور فداکار خواتین رہی ہیں جن کی علمی اور سیاسی خدمات لائق تحسین ہیں ۔ 


انہوں نے اپنی گفتگو کے سلسلہ کو اگے بڑھاتے ہوئے آیت الله سیستانی کے نمائندہ حجت الاسلام شیخ حسین نجاتی کے دفتر پر آل ‎خلیفہ فورس کے حملہ کی شدید مذمت کی اور کہا:  انقلابیوں کے آئی کارڈ کو باطل کیا جانا بحرینی عوام پر ظلم شمار کیا جاتا ہے ۔


آیت الله الغریفی نے اس اقدام کو انسانی اور عالم قانونین کی خلاف ورزی شمار کیا اور مطالبہ کیا: عالمی معاشرہ آل خلیفہ حکمرانوں کے خلاف عکس العمل کا اظھار کرے اور ان کے طرح کے اقدامات کو لگام دے  ۔
 

 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬