رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی نے 23 سے 29 رمضان تک پورے ملک میں ہفتہ نزول قرآن منانے کی تاکید کی ۔
حجت الاسلام و المسلمین نقوی کی ہدایت پر چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں 23 سے 29 رمضان المبارک تک " ہفتہ نزول قرآن " کی مناسبت سے پروگراموں کا انعقاد ہوگیا ، صوبائی، ڈویژنل اور ضلعی ہیڈ کواٹرز میں قرآن کانفرنسیں منعقد ہوں گی جن میں علماء و دانشوران قرآن کریم کی فضلیت اور قرآن شناسی پر مقالہ جات کے ذریعہ سیر حاصل گفتگو کریں گے ۔
اسی مناسبت سے جامعہ مظہر الایمان ڈھڈیال میں شیعہ علماء کونسل چکوال کے عہدیداروں اور کارکنوں کے بڑے اجتماع سے " قرآن اخلاق و تربیت کامنبع " کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ساجد نقوی نے کہا : ماہ صیام ہمارے لئے نعمت خداوندی ہے ، عبادت و ریاضت کا یہ منظم شیڈول، رحمتوں اور بخششوں کا لامتناہی سلسلہ، فیوض و برکات کا تسلسل سے نزول ہمارے لئے اپنے نفوس کی طہارت کے بہترین مواقع فراہم کرتا ہے۔
انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ جس طرح غفلت اور کوتاہی کے سبب اس سے قبل گزرنے والے رمضان المبارک ہم نے کچھ حاصل کئے بغیر گزارے یہ ماہ مبارک کے باقی ماندہ ایام ایسے نہ گزارے جائیں بلکہ اس کے فیوض و برکات کو سمیٹنے کے لئے بھرپور کوشش کی جائے اور باقی بچی ہوئی شبوں سے بھرپور استفادہ کیا جائے کہا: آج بھی اگرامت مسلمہ اپنے عقائد و نظریات کی اصلاح، اپنی زبوں حالی کے خاتمے اور اپنی روحانی فکر کو جلا بخشنے کے لئے قرآن مجید کی طرف حقیقی معنوں میں رجوع کرے تو کوئی وجہ نہیں کہ اس کے تمام مسائل و مشکلات کا خاتمہ نہ ہوسکے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ کتاب الہی ہر دور کے انسانوں اور بالخصوص مسلمانوں کے مسائل کی گتھیاں سلجھانے کے تمام تر نسخے اپنے اندر سموئے ہوئے ہے کہا: جونہی ہم نے کلام خدا کی جانب خضوع و خشوع کے ساتھ رغبت کی اور اس کے مفاہیم و معانی کو اپنے قلب و روح میں جگہ دی تو تمام تر مصائب و مشکلات کا خاتمہ ہوجائے گا۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ بارگاہ خداوندی میں اپنے گناہوں کی بخشش اور کلام خداوندی کے ساتھ اپنا تمسک کر کے دعا و مناجات کے ذریعے اپنی کوتاہیوں کے ازالے کا رمضان المبارک سے بہتر اور کوئی موقع نہیں کہا: حضرت امام علی علیہ السلام نے بجا فرمایا کہ ’’فرصت کے لمحات کو غنیمت جانو کیونکہ یہ بادلوں کی طرح جلد غائب ہوجاتے ہیں‘‘ ۔ ایسے مبارک مہینے جس میں کتاب خدا کا نزول ہوا اور جس میں شبہائے قدر ہیں اپنے نفس کا محاسبہ کرکے ہم دنیا اور آخرت دونوں میں سرخرو ہوسکتے ہیں ۔