رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آل خلیفہ کی سرکاری ترجمان سمیره رجب نے کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: الیکشن کا بائیکاٹ کرنے والے یا الیکشن میں شرکت سے شھریوں کو روکنے والوں کے ساتھ سختی کے ساتھ پیش آیا جائے گا ۔
انہوں نے اس بات کا ادعی کرتے ہوئے کہ پوری دنیا میں یہی طریقہ رائج ہے کہا: بائیکاٹ یا امیدواروں کی توھین کے ذریعہ الیکشن کو تحت تاثیر قرار دینا جرم ہے ۔
انفارمیشن وزیر مملکت بحرین نے بھی یاد دہانی کی: وزارت داخلہ نے الیکشن اور شھریوں کی امنیت نیز شھریوں کے الیکشن میں شرکت کے حوالہ سے کچھ قوانین تیار کئے ہیں جسے جامہ عمل پہنایا جائے گا ۔
دوسری جانب بحرین کی سب بڑی اپوزیشن پارٹی جمعیت الوفاق بحرین کے سرکردہ رکن هادی الموسوی نے آل خلیفہ کے حکمرانوں کی جانب سے شھریوں کو دی جانے والی دھمکیوں پر شدید رد عمل کا اظھار کیا ۔
انہوں نے یاد دہانی کی: یہ دھمکیاں اور انتباہ ھرگز عوامی ارادہ کو نہیں بدل سکتے کیوں کہ انہوں نے ابھی تک آل خلیفہ کی تمام سختیاں ، گولیاں اور سزائیں برداشت کی ہیں اور اپنے مطالبات پر ڈٹے ہوئے ہیں ۔
الموسوی نے تاکید کی : بحرینی عوام جمھوریت کی برقراری اور ظلم و استبداد و شہنشاہیت کے خاتمہ پر مصر ہے ۔