17 December 2014 - 15:36
News ID: 7593
فونت
الگ الگ بیانیہ دے کر؛
رسا نیوز ایجنسی - مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے جنرل سکریٹری ، مجلس وحدت مسلمین خیبرپختونخوا کے جنرل سکریٹری اور مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس کے جنرل سکریٹری نے اپنے جداگانہ بیانیہ میں پیشاور سانحہ کی بھر پور مذمت کی ۔
حجج الاسلام مختار امامي ، سبطين حسيني اور عقيل حسين خان


رسا نیوز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام مختار امامی ، مجلس وحدت مسلمین خیبرپختونخوا کے جنرل سکریٹری سبطین حسینی اور مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس کے جنرل سکریٹری عقیل حسین خان نے اپنے جداگانہ بیانیہ میں پیشاور سانحہ پر سخت رد عمل کا اظھار کیا ۔


حجت الاسلام مختار امامی نے یہ کہتے ہوئے کہ ڈھاکہ کے سقوط کے دن پشاور میں اسکول پر حملہ کانگریسی ملاؤں کی سازش ہے کہا: پورے ملک کے مظلوم افراد دکھ کی اس گھڑی میں سانحہ پشاور کے شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں اور طالبان کے خلاف آپریشن ضرب عضب کی حمایت کرتے ہیں ۔


انہوں نے سانحہ پشاور کو طالبان سے مذاکرات کی حمایت کرنے والی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے منہ پر طمانچہ بتایا اور کہا:  ملک میں ہر طرف دہشت گردوں کا راج ہے، دہشت گرد جب چاہیں، جہاں چاہیں وطن کی گلیوں کو خون سے رنگین کردیتے ہیں ۔


حجت الاسلام امامی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ پاکستان کو دہشت گردی کی آگ میں دھکیلنے کی ذمہ دار ضیاء الحق کی باقیات ہے کہا: دہشت گرد نواز پالیسی نے پاکستان کی سرزمین کو خون سے رنگین سرخ کردیا ہے۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ملک کی بدترین صورتحال اب یہ تقاضا کررہی ہے کہ آپریشن ضرب عضب کا دائرہ کار بڑھا کر پورے ملک میں پھیلایا جائے اور پاکستان کے کونے کونے میں دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف بھرپور فوجی آپریشن کیا جائے کہا : ہم پورے ملک کے مظلوم افراد دکھ کی اس گھڑی میں سانحہ پشاور کے شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں اور طالبان کے خلاف آپریشن ضرب عضب کی حمایت کرتے ہیں ۔


حجت الاسلام امامی نے سانحہ پشاور میں شہید ہونے والے بچوں اور دیگر افراد نے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا : کسی اپنے کی لاش اٹھانے کا غم ہم اچھی طرح جانتے ہیں، کئی عرصے سے ہم بھی ان ہی طالبان کی دہشت گردی کا شکار ہیں، ہم نے بھی اپنے شہداء کے لاشے اٹھائے ہیں ۔


دوسری جانب مجلس وحدت مسلمین خیبرپختونخوا کے جنرل سکریٹری سبطین حسینی نے مذمتی بیان میں معصوم بچوں کو مارنا کھلی سفاکیت اور بربریت کی نشانی جانا اور کہا: دین کے نام پر اس طرح کی گھناونی کارروائی اسلام کا چہرہ مسخ کرنے کی قبیح سازش  جہاں یہ واقعہ قابل مذمت ہے وہیں ان دہشت گردوں کو پروان چڑھانے والے بھی قابل مذمت ہیں ۔


انہوں نے کہتے ہوئے کہ یہ درندہ صفت دہشت گرد امن اور روشنی کے چراغوں کو بجھا دینا چاہتے ہیں، یہ بربریت پسند اور سفاک لوگ نہیں چاہتے کہ علم کی روشنی پھیلے اور یہ دیس ترقی کرے کہا: پوری دنیا میں علمی مراکز کو آباد کیا جاتا ہے لیکن اسلام کے دشمن یہ جاہل لوگ علمی مراکز کو بھی ویران کرنا چاہیے ہیں ۔


حجت الاسلام حسینی نے دکھ کی اس گھڑی میں کود کو دکھی والدین کے غم میں برابر کے شریک جانا اور کہا: جن کے لخت جگر آج ان سے جدا کر دیئے گئے خدا تعالی انہیں صبر جمیل عطا فرمائے ۔


مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام عقیل حسین خان نے بھی اپنے بیان میں پشاور آرمی پبلک سکول سانحہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا: اسلام اور ملک عزیز کے دشمن کھلم کھلا جنگ و جدال کی باتیں کر رہے ہیں ۔


انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ پشاور میں ہونے والا ظلم کسی مذہب، مسلک یا عقیدہ کے خلاف نہیں بلکہ انسانیت کے خلاف ہے کہا: ایسا ظلم تو کوئی درندہ بھی نہیں کرسکتا جیسا ان حیوان اور ابلیس صفت افراد نے انسانیت کے خلاف انجام دیا ہے۔


حجت الاسلام عقیل خان نے سانحہ پشاور میں شہید ہونے والے قوم کے فرزندوں کی شہادت پر غم واندوہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا : یہ سب کچھ اسلام کے نام پر اسلام کے ظاھری ٹھیکیدار کر رہے ہیں اور ہمارے نااہل حکمران دم سادھے ہیں۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے اور صرف مذمت کرنے کا یہ وقت بھی نہیں بلکہ عملی قدم اٹھانے کا وقت ہے کہا: حکومت سے کسی خیر کی توقع نہ ہے اور نہ رکھنی چاہئے بلکہ یہ حکمران تو درحقیقت ان دہشت گردوں کے سرپرست ہیں ۔


ایم ڈبلیوایم پاکستان شعبہ مشہد مقدس کے جنرل سکریٹری نے پاکستانی فوج سے مطالبہ کیا: انسانیت اور ملک عزیز پاکستان کے خلاف ان دہشت گردوں اور انکے سرپرستوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬