رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، عراقی سیکورٹی کے ماہر اور سیاسی تجزیہ نگار سعید الجیاشی نے گذشتہ شب ایرانی ٹی وی کے دوسرے چائنل سے گفتگو میں داعش اور دھشت گردوں کے سلسلہ میں عراقی عوام اور حکومت کی کامیابیوں کی جانب اشارہ کیا ۔
انہوں نے عراق کے بعض شھروں پر داعش کے قبضہ کو خیانت اور پنہان سازش کا نتیجہ جانا اور کہا: بعض نے اس حادثہ کے لئے رشوتیں دریافت کیں اور مستقبل میں ہم مزید خیانتوں کے شاھد ہوں گے ۔
عراق کے سیاسی تجزیہ نگار نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ عراقی مرجعیت نے عراقیوں کو متحد کیا کہا: تمام عراقی پارٹیوں اور گروہوں نے دھشت گردوں اور دھشت گردی سے مقابلہ میں مرجع عظیم الشان حضرت ایت اللہ سیستانی کے حکم گرم استقبال کیا جو عراق کی نجات کا سبب بنا ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اگر چہ کچھ لوگوں کی خیانت کے سبب عراق کے بعض حصے داعش کے اختیار میں آگئے تھے مگر مرجعیت کی مدد سے عراقی متحد ہوگئے اور ان دھشت گردوں کو مار بھگایا ۔
الجیاشی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ داعشیوں نے انسانیت سوز اور انسان مخالف اعمال انجام دیئے ہیں کہا: ہم نے بغداد سے ان سے مقابلے کا آغاز کیا اور دن بہ دن آگے بڑھتے چلے گئے ، حکومت نے عوامی اتحاد کے ذریعہ ان کا منھ توڑ جواب دیا اور آج سبھی کی قومی منافع پر خاص توجہ ہے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ داعش کے منھ بولے باپ نے عراق اور علاقہ کے بعض ممالک کے لئے خواب دیکھ رکھے ہیں کہا: تمام مراکز اور آفیسز کے آُپسی تعامل و رابطہ سے بہت اچھے زمینے فراھم ہوئے ہیں ، ہم قدم بہ قدم اور علاقہ وائز آگے بڑھ رہے ہیں اور خداوند متعال کے کرم سے عراق کو تکفیری دھشت گردوں کے وجود سے پاک کردیں گے ۔
عراقی سیکورٹی کے ماہر نے داعش اور دھشت گردوں سے مقابلہ میں اسلامی جمھوریہ ایران کی ھمہ گیر امداد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا : اگر ایران کی مدد نہ ہوتی تو ہم ھرگز اس خیانت کا مقابلہ نہ کرپاتے اور اس سانحہ میں جانبر نہ ہوپاتے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ داعش نے اہلسنت پر بھی رحم نہیں کیا تاکید کی : اسلام کے نام پر علاقہ میں وجود میں آنے والے داعش اور دیگر دھشت گرد گروہ عالمی سامراجیت کے آلہ کار ہیں ، یہ عراق اور علاقہ کی ثقافت اور تاریخ کو مٹا کے درپہ ہیں ۔
الجیاشی نے مزید کہا: عراقی کرد بھی متوجہ ہوگئے کہ اگر انہوں نے اقدام نہ کیا تو اربیل اور دیگر کرد نشین علاقے کا بھی یہی حال ہوگا ، وہ بھی اسی بنیاد پر میدان میں اترے ہیں ۔