رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت الوفاق اسلامی بحرین کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام شیخ علی سلمان نے گذشتہ روز در شهر دراز کی مسجد امام صادق (ع) میں ہونے والے پروگرام میں ملک کی حالیہ اقتصادی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا: بحرین سخت بحرانوں کا شکار ہے ۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ افسوس تیل کی خدادای نعمتوں سے مالا مال ملک بحرین بڑے قرضہ سے روبرو ہے کہا: بحرین کی اقتصادی پوزیشن بہت خراب ہوچکی ہے، اقتصادایات کے صحیح راستہ پر گامزن نہ ہونے کے سبب بحرین بہت بڑے قرضہ سے دب گیا ہے ، در حال حاضر بحرین سخت اور خطرناک اقتصادی حالات سے روبرو ہے ۔
بحرین کے اس شیعہ عالم دین نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ آل خلیفہ کے ہاتھوں حکومت کا ادارہ ہونا موجودہ مشکلات کا سبب ہے کہا: قومی سرمایہ کی غلط تقسیم اور بحرین کے اقتصادی مراکز کو صحیح ادارہ نہ کیا جانا اس بات کا باعث بنا کہ ملک بہت بڑے قرضہ سے روبرو ہوجائے ۔
انہوں نے مزید کہا: حکومتی مراکز اور اداروں میں فساد کی موجودگی بحرین میں رونما ہونی والی مشکلات کے دیگر اسباب ہیں ۔
حجت الاسلام شیخ علی سلمان نے یہ کہتے ہوئے کہ بحرین کا 85 % تیل کی برآمدات پر متکی ہونا غیر عقلی و منطقی ہے کہا: 1932 عیسوی سے آج تک بحرین کی درآمدات تیل سے تامین کی جاتی ہیں، آل خلیفہ کا یہ طرز حکومت ملک میں پیداروں کی صنعتوں اور دریاوں کی درآمدوں کے نابود ہونے کا باعث ہے ۔
جمعیت الوفاق اسلامی بحرین کے جنرل سکریٹری نے عالمی منڈی میں تیل کی قمیت گرنے جانے کی جانب اشارہ کیا اور کہا: آج بحرین مناسب سیاست اور پروگرام نہ ہونے کے سبب تقریبا گنگال ملک میں تبدیل ہوچکا ہے ۔