رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سیدساجد علی نقوی نے خاتم المرسلین (ص) کے یوم وصال اور نواسہ رسول (ص) حضرت امام حسن علیہ السلام کے یوم شہادت کے موقع پر اپنے پیغام میں بیان کیا : حضرت رسول اکرم (ص) چونکہ پیغمبر امن و اخوت تھے اس لئے نواسہ رسول (ص) حضرت امام حسن علیہ السلام نے سیرت پیغمبر گرامی (ص) پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اور تمام تر تکالیف و مشکلات کے باوجود امن کا راستہ اختیار کیا اور امت محمدی (ص) کو ہزاروں فتنوں سے بچاکر اسلام کو محفوظ کرنے کے اسباب مہیا کردیئے۔
انہوں نے کہا : خاتم الانبیاء کی سیرت اور سنت نہ صرف عالم اسلام بلکہ عالم انسانیت کی رہنمائی اور فلاح و نجات کا باعث ہے اس سے دنیا کا ہر انسان استفادہ کر کے اپنی دنیوی و ظاہری زندگی بسر کرنے کے اسلوب سیکھ سکتا ہے اور اخروی نجات کے اسباب بھی پیدا کرسکتا ہے۔ رحمت للعالمین (ص) کی سیرت اور قرآنی احکامات کی عملی تعبیر کا مشاہدہ کرنا مقصود ہو تو ہمیں سیرت امام حسن علیہ السلام کا مطالعہ کرنا ہوگا کیونکہ امام حسن (ع) کی تربیت خود آغوش رسالت میں ہوئی۔ اس کے ساتھ تاجدار امامت حضرت علی علیہ السلام کا سایہ عطوفت بھی آپ کی شخصیت میں اضافے اور نکھار پیدا کرنے کا سبب بنا اور ساتھ ہی آغوش عصمت یعنی دختر رسول (ص) جناب سیدہ فاطمہ زہرا (ع) نے جس طریقے سے اپنے بیٹے امام حسن (ع) کی تربیت کی وہ ہر ماں کے لئے قابل تقلید اور روشن مثال ہے ۔
حجت الاسلام ساجد نقوی نے مزید بیان کیا : رسول خدا (ص) نے اپنی متعدد احادیث اور فرامین میں حضرت امام حسن (ع) کی شان و منزلت اور سخاوت و مرتبت کی نشاندہی فرما دی تھی۔ جب امام حسن علیہ السلام کے دور میں فتنہ و فساد نے سر اٹھایا اور مسلمان ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہوگئے تو امام حسن (ع) نے اپنے جد امجد کی سیرت پر عمل پیرا ہوتے ہوئے مسلمانوں کو امن و محبت کا درس دیا اور صلح کا راستہ اپناکر ثابت کردیا کہ اہل بیت پیغمبر اسلام کی نگہبانی کا فریضہ ادا کرنا جانتے ہیں اور کسی صورت میں بھی اسلام کے حصے ہونا گوارہ نہیں کرتے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا : موجودہ پرفتن دور اور سنگین حالات میں ہمیں سیرت رسول اکرم (ص) اور سیرت امام حسن (ع) سے درس لیتے ہوئے باہمی اختلافات اور فروعی مسائل کے حل کے لئے امن، محبت، رواداری، تحمل اور برداشت کا راستہ اختیار کرنا ہوگا امت مسلمہ میں مسلک و مکتب کی تفریق اور مسلکی اختلافات کے خاتمی، امن و آشتی کے فروغ اور حکومت سازی کے اسلامی معیار کے قیام کے لئے امام حسن (ع) پر عمل پیرا ہونا واحد راستہ ہے ۔ اپنے دشمن کے ساتھ گولی اور گالی کی زبان استعمال کرنے کی بجائے علم، عقل و شعور، تہذیب و شائستگی، تحمل و برداشت کا راستہ اپنانا ہوگا اور اپنے خدا اور خاتم الانبیاء کی خوشنودی حاصل کرنا ہوگی۔