20 December 2014 - 17:59
News ID: 7607
فونت
البصیرہ ریسرچ سنٹر کے چیئرمین:
رسا نیوز ایجنسی – پاکستان کے معروف شیعہ اسکالر ثاقب اکبر نے پیشاور سانحہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا: قاتلوں نے قرآن و حدیث سے غلط مطالب نکالے ۔
تعزيتي ريفرنس


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، البصیرہ ریسرچ سنٹر کے چیئرمین ثاقب اکبر نے البصیرہ اور نظریہ پاکستان کونسل ٹرسٹ کے زیر اہتمام سانحہ پشاور کے لئے منعقدہ ایک تعزیتی ریفرنس جو سوسائٹی کے اراکین اور دانشور حلقوں کی بہت سی شخصیات کی شرکت میں منعقد ہوئی سے خطاب میں کہا: قاتلوں نے قرآن و حدیث سے غلط مطالب نکالے ۔


اس رپورٹ کے مطابق، نظریہ پاکستان کونسل ٹرسٹ کی بین الاقوامی سیرت چیئر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد طفیل نے ریفرنس کی نظامت کے فرائض انجام دئیے ۔


ثاقب اکبر نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے عالمی سطح پر سب دہشت گرد گروہوں کی فکری ساخت ایک ہی ہے کہا: ہمیں اپنے مدارس کی مسلکی تقسیم پربھی غور کرنا ہوگا۔ ہمیں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی جیسے ادارے قائم کر کے مسلکی تقسیم کی بنیاد پر قائم اداروں سے ہاتھ اٹھانا ہوگا ۔


اس نشست کے دیگر مقرر سید قیصر حسین نے تکفیری اور شدت پسندانہ فکر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی تاکید کی اور کہا: خدا را علمائے کرام منبر رسول پر بیٹھ کر امت کو تقسیم کرنے کی باتیں نہ کریں ۔


انھوں نے یہ کہتے ہوئے کہ پشاور کے واقعے کے لیے ہم سب ذمہ دار ہیں کہا: ہمیں اپنے بچوں کے ذہن میں زہر نہیں بھرنا چاہئے کیوں کہ اسلام محبت کا دین ہے ۔


جمعیت علمائے پاکستان کے سینئر نائب صدر پیر ناصر جمیل ہاشمی نے یہ کہتے ہوئے کہ پشاور کا واقعہ ایسا دردناک ہے جس نے پوری قوم کو سوگوار کردیا ہے کہا : یہ یقینا ضرب عضب کا ردعمل ہے تا ہم ہماری سیاسی قیادت کو ملکی معاملات کو اپنے ہاتھ میں لینے کی ضرورت ہے ۔


واضح رہے کہ ریفرنس میں مذکورہ مقررین کے علاوہ مفتی گلزار احمد نعیمی، پیر سید احمد نقشبندی، خواجہ شجاع عباس، انجم خلیق، کرنل نادر حسن، اعجاز رضوی ، حمید الحسن رضوی ، ہما مرتضی اور غدیر حسین نے بھی خطاب کیا اور شہباز چوہان ، ناصر علی ناصراور میاں تنویر قادری نے سانحہ پشاور کے حوالے سے لکھا ہوا اپنا تازہ کلام بھی پیش کیا ۔


تعزیتی ریفرنس کے اختتام پر شہدائے پشاور کے درجات کی بلندی کے لیے دعائے مغفرت بھی کی گئی ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬