رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام امین شہیدی نے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سالانہ مرکزی ولایت نور ہدایت کنونشن کی جشن ولایت نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا : غدیر منانا ہی کافی نہیں، اپنی فکر، نظر، دل اور عقیدہ کو اتنا مضبط کریں، کہ ولایت کے دشمنان کی تمام سازشیں ناکام ہوجائیں۔
مجلس وحدت مسلمین کے رہنما نے کہا : امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے جوان ولایت کی امیدوں کا مرکز ہیں۔ ولایت جوان کے خون میں اتنی رچی بسی ہو کہ خون کا ہر قطرہ ولایت کی گواہی دے۔ عزادرای اور مجالس کو روکنے یزیدیت کے بادل امڈ آئیں، تو جوانوں کی شجاعت کا امتحان ہے۔ اس کے لئے تمام پیروان کو تیار ہونا چاہئے۔ پاکستان سمیت مشرق وسطٰی کے حالات تقاضہ کرتے ہیں کہ آپ فکر حریت کو فروغ دیں۔ مکتب تشیع چیونٹی پر ظلم کرنے کی بھی اجازت نہیں دیتا۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہم نے ظلم کے جواب میں کبھی ظلم نہیں کیا اور یہ ہمارا طرہ امتیاز ہے۔ ولایت علی سے خالی دلوں میں شقاوت پنپتی ہے اور سانحہ منٰی جیسے واقعات رونما ہوتے ہیں۔ 40 سے زائد کنٹینرز میں حجاج کرام کے لاشیں موجود ہیں۔ ہر کنٹینر میں 200 سے زائد حجاج کی میتیں ہیں۔
حجت الاسلام امین شہیدی نے بیان کیا : پاکستان میں پیمرا کی جانب سے پابندی لگائی گئی۔ غدیر کا پیغام یہی ہے کہ ظلم کے خلاف آواز بلند کی جائے، بطور پاکستانی شرم آتی ہے، اسلام آباد میں سعودی سفارتخانہ میں شہداء کے دسترخوان پر بیٹھ کر ہڈیاں چوسی گئیں، شہداء سے خیانت کی گئی۔ گویا عصر حاضر کے چیلنجز کا مقابل کرنے کے لئے طاقتور قوم بننا ہوگا۔ جو موت کو دیکھ کر بھی استقامت کا مظاہرہ کرے اور شہادت کو لبیک کہے، وہ حقیقی طاقتور ہے اور یہ درس ہمیں کربلا سے ملتا ہے۔