رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پنجاب پاکستان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام عبدالخالق اسدی نے لاہور میں عزاداروں کے اجلاس سے خطاب کرتے کہا: عزاداری پر سمجھوتے کے بجائے سر کٹانا بہتر ہے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ نون لیگ اپنے آقاوں کو خوش کرنے کیلئے ملت تشیع کیساتھ جو برتاو کر رہی ہے اس کے بھیانک نتائج نکلیں گے کہا: ہم محرم الحرام میں عزاداری سیدالشہداء کو محدود کرنے کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
حجت الاسلام اسدی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ چند علماء کو مراعات اور سیاسی رشوت دے کر ملت جعفریہ پر اجارہ داری کی کسی سیاسی جماعت یا حکومتِ وقت کو اجازت نہیں دیں گے کہا: پنجاب نون لیگ کی جاگیر نہیں، جہاں جو شہباز شریف کا جی چاہے فرمان جاری کر دے اور پنجاب پولیس ریاست کی ملازم ہے، آئین و قانون کے خلاف نون لیگ کی انتقامی کارروائیوں کا حصہ نہ بنے ۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ محرم الحرام میں عزاداران امام عالی مقام حسب سابق اپنے پروگرامز اور مجالس بدستور جاری رکھیں کیوں کہ یہ ہمارا آئینی و قانونی حق ہے کہا: اس سے کوئی ہمیں روک نہیں سکتا، عزاداری نواسہ رسول(ص) پر ہم سمجھوتہ کرنے سے سر کٹانے کو ترجیح دیں گے، ذاکرین اور علمائے کرام کی ضلع بندیاں ہمیں ہرگز قبول نہیں، ہم پاکستان کے شہری ہیں، بھارت کے زیرانتظام مقبوضہ کشمیر کے نہیں۔
حجت الاسلام اسدی نے یہ کہتے ہوئے کہ ہم مملکت خداداد پاکستان کو سعودیہ کی ریاست (الباکستان) نہیں بننے دیں گے کہا:علامہ اقبال اور قائداعظم کے پاکستان میں ہر مکتب فکر کو اپنی عبادات و رسومات سرانجام دینے کی مکمل آزادی ہے، ملت جعفریہ نے دہشتگردی کیخلاف سب سے زیادہ قربانیان دیں، آج ہمیں دیوار سے لگانے کی منظم سازش کی جارہی ہے جسے ہم کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے آخر میں کہا: محرم سے قبل آل پارٹیز کانفرنس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔
دوسری جانب شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر حجت الاسلام سید سبطین حیدر سبزواری نے لاہور میں عزاداری سیل کے اجلاس سے خطاب میں اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ آئین پاکستان ملت جعفریہ کو عزاداری امام حسین (ع) کا حق دیتا ہے اس سے دستبردار نہیں ہوں گے کہا: ڈی سی اوز اور ڈی پی اوز من مانیاں کر رہے ہیں، علماء، خطباء اور ذاکرین پر ضلعی پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں، یہ قبول نہیں، بانیان مجالس کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں کہ اپنے ضلع سے باہر سے مجلس پڑھنے کیلئے کسی کو دعوت نہ دی جائے، یہ آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے، پنجاب کے حکمران صوبے کو مقبوضہ کشمیر نہ بنائیں ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ہماری شہادتوں کی تاریخ پرانی ہے، ہم موت سے خوفزدہ ہونیوالے نہیں بلکہ ظلم سے ٹکرانا جانتے ہیں کہا: سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت کسی کو عزاداری کیخلاف پالیسیاں بنانے کی جرات نہیں ہوئی، عزاداری مخالف اقدامات پر صرف پنجاب حکومت اترتی نظر آرہی ہے۔
حجت الاسلام سبزواری نے ضلع وہاڑی، ٹوبہ ٹیک سنگھ، گجرات اور دیگر اضلاع میں پولیس کی طرف سے صدیوں پرانے عزاداری کے جلوسوں اور مجالس عزاء کے خلاف کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا: پنجاب میں جنگل کا قانون نافذ ہے، ڈی سی او اور ڈی پی او اضلاع میں بادشاہوں کا روپ دھارے ہوئے ہیں، کوئی مستقل پالیسی نظر نہیں آ رہی، جس کے دل میں جو کچھ آتا ہے، مطلق العنانیت کے احکامات جاری کر دیتا ہے، انہیں آئین اور قانون کا کوئی خیال نہیں ۔