رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انصاراللہ یمن کے سربراہ عبد المالک الحوثی نے گذشتہ روز اپنی تقریر کے دوران یمن کی صورت حال کا تجزیہ کرتے ہوئے آل سعود کو امریکا اور اسرائیل کا آلہ کار جانا ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ غاصب اسرائیل نے چند دنوں پہلے میزائلوں کی ایک بڑی مقدار سعودی عرب کے علاقے عسیر کے فوجی اڈے خمیس مشیط پر منتقل کی ہے کہا: سعودی عرب کے موجودہ نظام کی بنیاد سامراج نے رکھی تھی اور یمن کے عوام حق پر ہیں لہذا اس بات کا کوئی امکان نہیں کہ وہ اپنی عزت، وقار ، خودمحتاری اور کرامت کو قربان کردیں ۔
سید عبدالمالک الحوثی نے سعودی عرب کو غاصب صیہونی حکومت کے تمام جرائم میں برابر کا شریک بتاتے ہوئے کہا: جس طرح ہمارے اباؤ اجداد نے غاصبوں کو اپنی سرزمینوں سے باہر نکالا اور لبنانیوں نے اسرائیلیوں کو لبنان سے اور عراقیوں نے امریکیوں کو عراق سے نکال باہر کیا ہے ہم بھی سامراج کو یمن سے نکال کر ہی دم لیں گے ۔
انہوں نے حج کے موقع پر سعودی حکام کی بد انتظامی اور نااہلی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : آل سعود حج اور مکہ و مدینہ کے تقدس سے غلط استفادہ کررہی ہے اور اسے حج کے نام پر دنیا بھر کے مسلمانوں سے بہت بڑی آمدنی ہوتی ہے لیکن ظاہر یہ کرتی ہے کہ وہ ان مقدس مقامات کی خدمت کرتی ہے ۔
انصاراللہ کے سربراہ نے آل سعود کو امریکہ اور اسرائیل کا آلہ کار قرار دیتے ہوئے کہا: آل سعود کی کارکردگی اور اسرائیل کے حوالے سے اسکے رویے کو دیکھ کر بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ آل سعود اور غاصب اسرائیل ایک ہی سکے کے دورخ ہیں ۔