رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی نے محرم الحرام کے حوالے سے منعقدہ اجلاس اور اقدامات پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان میں عزاداری سید الشہداء کو شہری آزادیوں کا مسئلہ بتایا ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ پاکستان کے آئین کے مطابق تمام مکاتب فکر کو اپنے اپنے عقائد کے مطابق شہری آزادیوں سے استفادہ کرتے ہوئے عبادات اور رسومات ادا کرنے کی مکمل آزادی ہے کہا: لیکن حسب روایت محرم سے پہلے علماء کرام پر پابندی لگانا ، عزاداری کو محدود کرنے کی کوشش ہے اور سیکورٹی کے نام پر عزاداروں و منتظمین کو بے جا تنگ کرنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات درست نہیں ہیں ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ ہم اس قسم کے خوف و ہراس کے ماحول کو پیدا کرکے عزاداری سید الشہداء کو متنازعہ بنانے کی کسی بھی منفی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے کہا: آئین پاکستان کے مطابق تمام مکاتب فکر کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے اپنے عقائدکے مطابق آزادی کیساتھ عبادات اور رسومات ادا کریں ۔
انہوں نے شرکاء سے خطاب میں کہا: عزاداری کے حوالے سے ہونے والی میٹنگوں اور پلاننگ میں آئین پاکستان اور شہری آزادی کو ملحوظ خاطر رکھیں اور عزاداری سید الشہداء کو ایک امن مشن کے طور پر نمایاں کریں۔
حجت الاسلام و المسلمین نقوی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ عزاداری سید الشہداء کسی کے خلاف نہیں اور نہ ہی یہ کسی ایک مکتب فکر کا مسئلہ کہا: عزاداری امام حسین (ع ) تمام مسلمانوں کی مشترکہ میراث ہے، سب کو اپنے اپنے طریقے کے مطابق محرم الحرام کی رسومات منانے کی آزادی ہونی چاہئے ۔