‫‫کیٹیگری‬ :
12 October 2015 - 16:06
News ID: 8547
فونت
آیت الله مکارم شیرازی نے مبلغین کے مجمع میں؛
رسا نیوز ایجنسی – مرجع وقت حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شیعہ و سنی اپنے مذھبی مشترکات پر توجہ کریں کہا: دشمن اسلام اور مسلمانوں کو نابود کرنا چاہتا ہے ۔
حضرت آيت ‌الله مکارم شيرازي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع عظام قم میں سے حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے آج ظھر سے پہلے عشرہ محرم الحرام کے لئے روانہ ہونے والے مبلغین اور مقررین کے مجمع سے خطاب میں رسول اکرم(ص) سے منقول روایت کی جانب اشارہ کیا اورکہا: حضرت (ص) نے ارشاد فرمایا کہ سب سے زیادہ بخشش کرنے والی خداوند متعال کی ذات گرامی ہے اور میں اولاد آدم علیہ السلام میں سے سب سے زیادہ بخشش کرنے والا ہوں اور میرے بعد سب سے زیادہ وہ لوگ بخشش کرنے والے ہیں جو علوم آل محمد (ص) کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد دنیا میں اس کی اشاعت کریں ۔


انہوں نے مزید کہا: اسلام و رسول اکرم(ص) کا پروگرام، کامل ترین اور جامع ترین پروگرام شمار کیا جاتا ہے جو انسانی حیات کے تمام گوشے کو شامل ہے ، مبلغین عشرہ محرم اور ایام عزادری حضرت امام حسین(ع) کو دنیا کے کانوں تک پیغام اسلام پہونچانے کا بہترین موقع جانیں کیوں کہ یہ وہ موقع ہے جس کے ذریعہ لوگوں کی مشکلات کو حل کیا جاسکتا ہے ۔


حوزہ علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول کے مشھور و معروف استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ عشرہ محرم اور عاشور سے بہترین استفادہ کیا جائے کہا: اس موقع پر عزاداری کا انعقاد خاص اھمیت کا حامل ہے مگر اس موقع سے عقائد ، احکام اور اخلاق کے بیان کے لئے استفادہ کیا جائے ۔


انہوں نے مزید کہا: اربعین کے موقع پر عراق میں دو کروڑ کا مجمع اکٹھا ہوا مگر کوئی حادثہ رونما نہیں ہوا مگر حج میں 20 لاکھ کے مجمع کے ساتھ آل سعود نے وہ رویہ اپنایا کہ اس نے حج کی موقعیت کو نقصان پہونچایا ، ہمیں اس بات پر خاص توجہ کرنی چاہئے کہ ہم ایک ایسے زمانے میں زندگی بسر کر رہے ہیں جب دشمن اپنے پورے امکانات کے ساتھ اسلام و مسلمانوں کے خلاف پروپگںڈے میں مصروف ہے ۔

 

اس  مرجع تقلید نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ آج کئی ھزار فاسد اور مفسد چائنلز اسلام کے خلاف پروپگنڈے میں لگے ہوئے ہیں کہا: اخلاقی اور اعتقادی مفاسد کی بنیاد یہی چائنلز ہیں ، ان چائنلز کی مقدار میں آپ مبلغین بھی اسلام کا دفاع کریں اور لوگوں کے دلوں میں اسلام ساکھ محکم و استوار بنائیں ۔


انہوں نے مزید کہا: الحمد للہ ان تمام حملوں اور حربوں کے باوجود مکتب  تشیع اور شیعہ دن بہ دن ترقی کی راہ طے کرتے جارہے ہیں ، مگر پھر بھی دشمن کے پروگنڈے اور منفی تبلیغات سے کہیں زیادہ ہماری مثبت اور اچھی باتوں کی گونج ہونی چاہئے ، مبلغین مسلمانوں کے درمیان اسلامی اتحاد کی مکمل مراعات کریں ، البتہ اتحاد کا مطلب ھرگز یہ نہیں ہے کہ مکتب اهل بیت(ع) اور شیعت کے حقائق پر پردہ ڈال دیا جائے ۔


حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے یاد دہانی کی: تمام مسائل مثبت اور بغیر توھین کے کہی جائیں ، ہم نے تفسیر نمونہ میں بھی اسی بات کا خیال کیا اور اسی طریقہ پر عمل کیا، مثال کے طور پر آیه ولایت کی تفسیر میں بغیر کسی کی توھین کے حضرت علی(ع)  کے فضائل بیان کئے گئے ۔


انہوں نے مزید کہا: ھرگز ہماری باتیں تیر کے مانند نہ ہوں بلکہ تقریروں میں اسلام کی عزت و آبرو اور اسلام کے منافع کا تحفظ کیا جائے ، اس بات کی تاکید کی جائے کہ دشمن اسلام اور مسلمانوں کی نابودی کے درپہ پہ ہے ، آج تکفیری گروہوں نے عراق اور شام میں بہت سارے سنیوں کا بھی قتل عام کیا ، فقط شیعہ ہی اس فتنہ کی آگ میں نہیں مارے گئے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬