رسا نیوز ایجسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سربراہ حجت الاسلام عبدالخالق اسدی نے حکومت پاکستان کی متعصبانہ پالیسی کے مخالفت میں منعقدہ مظاہرہ کو خطاب کرتے ہوئے کہا : روایتی جلوس ہائے عزاء اور چار دیواری کے اندر خواتین کی مجالس پر ہمیں کسے سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں، ایمپلی فائر ایکٹ سے عزاداری سید شہداء کو مثتثنیٰ قرار دیا جائے، ہم لاکھوں کے اجتماعات کو لاوڈ سپیکر کے بغیر کنٹرول نہیں کر سکتے۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس علامتی احتجاج کے بعد حکمران ہمیں اپنے آئینی و قانونی حق سے روکنے کی کوشش نہ کریں بصورت دیگر ملک بھر میں عزاداری کی مجالس و جلوس ہائے عزاء سڑکوں اور شاہراہوں پر ہونگے۔
مجلس وحدت مسلمین کے رہنما نے کہا : نون لیگ کس کے ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے، دہشتگردوں کے سرپرستوں اور داعش، النصرہ، بوکو حرام جیسے درندہ صفت گروہوں کے سرپرست بادشاہوں کے نظام کو ہم قائداعظم کے پاکستان میں نافذ نہیں ہونے دینگے۔
انہوں نے بیان کیا : عزاداری سید شہداء کیلئے ہم اپنی جانیں دینے کو تیار ہیں لیکن اس کیخلاف کسی بھی قدغن کو برادشت نہیں کریں گے، تاریخ گواہ ہے دنیا کا کوئی بھی ظالم و جابر آج تک نہ اس عزاداری کو روک سکا ہے نہ عزاداران امام مظلوم اسے رُکنے دینگے۔
حجت الاسلام عبدالخالق اسدی نے کہا : پنجاب کے طول و عرض میں عزاداران امام مظلوم کیخلاف ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت کارروائیاں جاری ہیں، علماء، ذاکرین، بانیان مجالس کو ہراساں کیا جا رہا ہے، چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے، ہم ان کارروائیوں کو ن لیگ کی جانب سے انتقامی کارروائیوں تصور کرتے ہیں، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ملک بھر میں نہ ختم ہونیوالے احتجاجی مظاہرے شروع ہونگے، جو ہمارا آئینی و قانونی حق ہے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : ہم اس ملک کے پرامن شہری ہیں، خدا کا شکر ہے کہ اس ملت سے تعلق رکھنے والوں نے کبھی بھی پاکستان کی سلامتی کیخلاف کوئی قدم نہیں اُٹھایا، ہم نے پاکستان کی سلامتی و بقا کیلئے 24 ہراز سے زائد جانوں کے نذرانے پیش کئے، لیکن ملکی سلامتی پر آنچ تک نہیں آنے دی، پنجاب کے حکمران ہمارے قاتلوں کی سرپرستی کرتے رہے، آج بھی یہ انتقامی کارروائیاں دہشتگردوں کی خوشنودی کیلئے کی جا رہی ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین کے رہنما نے مظاہرین سے اپنے اس خطاب میں کہا : عزاداری سید الشہداء ہمارا آئینی و قانونی حق ہے، ہم اس سے ایک ایچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، پنجاب میں علماء و ذاکرین پر ضلع بندیاں ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے بیان کیا : عزاداری کو محدود کرنے کے سازشی ایجنڈے کو ہم کامیاب نہیں ہونے دینگے، ظالم اور مظلوم کو ایک لاٹھی سے ہانکنے کا عمل ختم ہونا چاہئے، ایمپلی فائر ایکٹ سے مجالس عزاء کو مستثیٰ قرار دیا جائے، ذکر محمد آل محمد میں کسی کی دل آزاری نہیں بلکہ وحدت، اخوت اور محبت کا پیغام دیا جاتا ہے ۔