رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے کہا : سعودی عرب اور ایران کشیدگی کے خاتمے کیلئے وزیرا عظم کا آرمی چیف کے ہمراہ ثالثی مشن پر سعودی عرب اور ایران کا دورہ انتہائی اہم اورخوش آئند ہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اس لئے کہ پاکستان ایٹمی اسلامی ملک ہونے کے ساتھ ساتھ دونوں برادراسلامی ممالک کے ساتھ گہرے روابط اور مراسم ہیں ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے تاکید کی : ہم نے سعودی عرب اور ایران کشیدگی پر پاکستان کو غیرجانبدار رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان مصالحت کرانے کیلئے ثالثی کردار ادا کرنے کو کہا تھا تا کہ خطہ مشرق وسطیٰ اور خاص طور پر پاکستان میں فرقہ وارانہ کشیدگی سے بچا جاسکے ۔
انہوں نے بیان کیا : یمن، شام و مشرق وسطی کے دیگر ممالک کے معاملات پر بھی کشیدگی کے خاتمے کیلئے بھی پاکستان کو اسی طرح اپنا مصالحتی کر دار ادا کر نا چا ہیے تا کہ خطہ میں مکمل امن او مان قائم ہو جائے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا : پاکستان کی جانب سے یہ مثبت اقدام ہے جس کے اچھے نتائج برآمد ہونگے اور مسلم دنیا میں بھی پاکستان کا امیج اچھا ہوگا جس کے پاکستان کے داخلی صورتحال پر بھی مثبت اثرات مرتب ہو نگے ۔
حجت الاسلام ساجد نقوی نے وضاحت کی : جو منفی قوتیں پاکستان میں سعودی عرب، ایرن کشیدگی سے فائدہ اُٹھانا چاہتی تھیں اور سعودیہ ایران کشیدگی کو ملک میں فرقہ وارانہ رنگ دیکر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے اتحاد و وحدت اور امن و امان کی فضا کو پارہ پارہ کر نا چاہتے تھے وہ ناکام ہوئے اور انکی حوصلہ شکنی ہوئی اور پاکستان کے اس عمل سے ملک میں وحدت اور اتحاد کو استحکام ملے گا ۔