رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان، لکھنو کے آصفی مسجد ، بڑا امام بارگاہ میں لکھنو کے امام جمعہ حجت الاسلام سید کلب جواد نقوی نے اس ہفتہ نماز جمعہ کے خطبہ میں امام حسن عسکری علیہ السلام کی روز ولادت کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا : ہمارے بعض اماموں کی عمر کم ہونے با وجود وہ امامت کے مقام پر فائز ہوئے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اس دنیا میں امام کا نہ کوئی استاد تھا اور نہ وہ کسی دنیوی استاد سے درس حاصل کرتے تھے بلکہ اپنے والدین سے ایسی تربیت پاتے تھے کہ وہی علم دنیا والوں کے لئے کافی ہوا کرتا تھا وہ اس دنیا میں کچھ حاصل کرنے نہیں آئے ہیں بلکہ عطا کرنے آئے ہیں سیکھانے آئے ہیں ۔
لکھنو کے امام جمعہ نے بیان کیا : آج بحرین، لبنان، شام میں جب کوئی شیعہ گرفتار ہوتا ہے کہ تو دشمن اس سے پوچھتے ہیں کہ بتاو تمہارے امام کہاں ہیں؟ اس طرح کے سوال سے واضح ہوتا ہے کہ ان لوگوں کو بھی معلوم ہے کہ ہمارے امام پردہ غیب میں ہیں ہمارا بھی کوئی قائد موجود ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : دشمن نہیں چاہتا تھا کہ امام حسن عسکری علیہ السلام کے بعد کوئی ہمارا امام و رہبر ہو اس لئے اس نے امام کو مسلسل قید میں رکھا ، لیکن ان جاہلوں کو نہیں معلوم کہ یہ منصب من اللہ ہے امام خدا بناتا ہے تو کسی کے قید کرنے سے کیا ہوتا ہے جب خدا کو بنانا ہے تو بنائے گا اور قدرت نے ایسا ہی کیا کہ مجبور ہو کر ظالم حکمران نے امام کو رہا کر دیا ۔
سید کلب جواد نقوی نے امام کے علم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ابو حمزہ فرماتے ہیں کہ امام کے علم کا معیار یہ تھا کہ جو جس زبان کا جاننے والا ہوتا تھا اس سے اس کی زبان میں ہی گفت و گو کرتے تھے ۔
انہوں نے مومن کی علامت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : امام علیہ السلام فرماتے ہیں مومن کی تین نشانیاں ہیں : بسم اللہ بلند آواز سے کہتا ہو اور داہینہ ہاتھ میں انگوٹھی پہنتا ہو اور 51 رکعت نماز پڑھتا ہو ۔
لکھنو کے امام جمعہ نے ایران پر سے ظالمانہ پابندی ہٹائے جانے کے سلسلہ میں بیان کیا : ایک خوشی کا بات ہے کہ کئی برسوں سے ایران پر لگائی گئی مختلف بہانہ سے پابندیاں ہٹا دی گئی ہے، قائد انقلاب اسلامی کی طرف سے جاری فتوا میں جوہری اسلحہ کے بنانے و استعمال کرنے کو حرام قرار دیا گیا ہے کیونکہ اسلام میں اس طرح نفوس کی تباہی کو جائز نہیں جانا جاتا ہے ۔
انہوں نے ایران کی کامیابی میں قائد انقلاب اسلامی کے کردار کو اہم جانتے ہوئے کہا : ایران پر سے پابندی کا ہٹایا جانا اور اس پابندی کو غلط قرار دیے جانے میں اس ملک کے قائد کا کردار قابل تعریف ہے اور جو قوم اپنے رہبر کے ساتھ رہے گی وہ ہر محاذ پر کامیابی حاصل کرے گی اور وہ ملک ترقی کرے گا ۔
حجت الاسلام سید کلب جواد نقوی نے علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی سے اقلیت کوٹے کو ختم کرنے کی سازش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ہندوستان میں مسلمانوں کے دل کا نام علی گڑھ مسلم یونیورسیٹی ہے ہندوستان کے صدر ڈاکٹر ذاکر حسین اور پاکستان کے صدر جنرل ایوب نے ایک وقت میں اس یونیورسیٹی میں تعلیم حاصل کی ہے جو اس یونیورسیٹی کا بہت بڑا امتیاز ہے ۔