27 January 2016 - 15:15
News ID: 8996
فونت
حجت الاسلام عبدالخالق اسدی:
رسا نیوز ایجنسی – مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے جنرل سکریٹری نے یہ کہتے ہوئے کہ مذہبی دہشتگردوں کیساتھ سیاسی و معاشی دہشتگردوں کیخلاف بھی کارروائی کیجائے کہا: پاک ایران گیس پائپ لائن کو اپنے بیرونی آقاوُں کی خوشنودی کیلئے پس پشت ڈال دیا گیا ۔
حجت الاسلام عبدالخالق اسدي

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام عبدالخالق اسدی نے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں جنوبی پنجاب سے آئے وفد سے گفتگو میں بیان کیا: توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے ملکی تاریخ کا سب سے سستا اور منافع بخش میگا پروجیکٹ پاک ایران گیس پائپ لائن کو اپنے بیرونی آقاوُں کی خوشنودی کیلئے پس پشت ڈال دیا گیا ہے، غیروں کی مفادات کی تکمیل کیلئے ملکی مفادات کو داوُ پر لگانے کا عمل ملکی ترقی و استحکام کیلئے خطرناک ثابت ہوگا۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ عوامی بنیادی ضروریات کو نظرانداز کرکے میٹرو پروجیکٹ کے نام پر کمیشن اور اپنے کاروبار کو وسعت دینے کیلئے کھربوں روپوں کا ضیاع ملکی وسائل پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے کہا: ملک بھر میں توانائی بحران کے سبب عوام مشکلات کا شکار ہیں گیس کی لوڈشیڈنگ نے غریب عوام کو اس ٹھٹھرتی سردی میں 2 وقت کی روٹی سے بھی محروم کر دیا ہے۔


ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے جنرل سکریٹری نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے ملکی تاریخ کا سب سے سستا اور منافع بخش میگا پروجیکٹ پاک ایران گیس پائپ لائن کو اپنے بیرونی آقاوُں کی خوشنودی کیلئے پس پشت ڈال دیا گیا ہے کہا: غیروں کے مفادات کی تکمیل کیلئے ملکی مفادات کو داوُ پر لگانے کا عمل ملکی ترقی و استحکام کیلئے خطرناک ثابت ہوگا۔


انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ قومی اداروں کی نجی کاری کیخلاف ہے، حکمران اپنی تجوریاں بھرنے کیلئے قومی اداروں کی نجکاری چاہتے ہیں، پی آئی اے، ریلوے اور سٹیل ملز سے کرپشن مافیا کا خاتمہ کریں تو یہ ادارے منافع بخش ثابت ہوسکتے ہیں کہا: لیکن بدقسمتی سے ہمارے ان تمام اداروں پر کرپشن اور کمیشن مافیا کا راج ہے، مذہبی جنونی دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کیساتھ ساتھ معاشی و سیاسی دہشتگردوں اور کرپشن مافیا کیخلاف بھی کارروائی کی جائے، کیونکہ اس کے بغیر ملکی ترقی و استحکام ممکن نہیں، پاکستان کی بقا کیلئے دہشتگردی کے خاتمے کیساتھ بے رحمانہ احتساب بھی ضروری ہے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬