رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی کا چارسدہ باچا خان یونیورسٹی میں طلبا ، طالبات اور اساتذہ پر دہشتگردوں کی جانب سے کئے گئے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جانی ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : پہلے کوئٹہ پھر پشاو ر اور آج چار سدہ باچا خان یونیورسٹی پر دہشتگردی کا حملہ قابل مذمت ہے ۔ ملک میں دہشتگردی کے واقعات کا تسلسل اور دہشتگردی کی نئی لہر اور شدت پسندوں کی جانب سے ایسے حملے اور دہشتگردانہ کارروائیاں ملک کو انارکی کی طرف لے جانے کی کوشش ہے اور ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے کی سازش ہے لہذا اس مائنڈ سیٹ کو جڑوں سے اکھاڑنے کرنے کی ضرورت ہے ۔
سید ساجد نقوی نے تاکید کی : شدت پسندوں اور ان کے سرپرستوں و سہولت کاروں کے خاتمے بغیر ملک میں امن ممکن نہیں۔ ضرب عضب کے ساتھ ساتھ نیشنل ایکشن پلان کے 20 نکات پرعمل اس کی روح کے مطابق کرنا ہوگا، یونیورسٹی پر دہشت گردوں کا حملہ بزدلانہ کارروائی ہے جو قابل مذمت ہے۔
انہوں نے بیان کیا : دہشت گرد انسانیت اورامن کے دشمن ہیں ۔ شدت پسندوں کی دہشتگردانہ کارروائیوں سے کوئی بھی شہری محفوظ نہیں۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا : اس وقت پورا ملک بد امنی کی تصویر بنا ہوا ہے اس لئے اب وقت ہے کہ عوام کو اصل حقائق سے آگاہ کیا جائے کیونکہ جب تک دہشت گردوں کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا اس وقت تک ملک میں امن و استحکام کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہوسکتا۔
حجت الاسلام ساجد نقوی نے نے مذکورہ واقعات میں شہداء کیلئے دعائے مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر جمیل اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے بھی دعا کی ۔