‫‫کیٹیگری‬ :
29 January 2016 - 20:04
News ID: 9002
فونت
آیت‎الله جوادی آملی :
رسا نیوز ایجنسی ـ حضرت آیت‎الله جوادی آملی نے اس تاکید کے ساتھ کہ برزخ اور بہشت میں انسان کے لئے علمی تکامل پایا جاتا ہے ، بیان کیا : لیکن تکامل عملی نہیں پایا جاتا ہے ، یہ کہ انسان کوئی کام انجام دے اور اس کے ذریعہ نجات حاصل کرے ۔
آيت‎الله جوادي آملي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت‎الله عبدالله جوادی آملی نے ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں اپنے تفسیر کے درس خارج میں سورہ مبارکہ زخرف کی اختمامی آیات کی تفسیر بیان کرتے ہوئے کہا : سورہ مبارکہ زخرف کے اختمامی حصہ میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے قضیہ شرطیہ کی صورت میں کہا اگر خداوند عالم صاحب اولاد ہوتا تو جیسا کہ تم لوگ عبادت کرتے ہو اور اس کی عبادت بھی صحیح ہوتی ، میں خود پہلا شخص ہوتا کہ جو خدا کی اس اولاد کی عبادت کرتا ۔ 

انہوں نے آیت ۸۲ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : وہ تمام آسمان و زمین کا رب ہے ، صحیح ہے کہ آسمان کو اس نے خلق کیا ہے ، زمین کو بھی اس نے بچھایا ہے ، لیکن فرمانروائی کا مقام بھی اس نے خلق کیا ہے ، عالم میں ایک سے زیادہ فرمانروائی کا مقام نہیں ہے ، وہ فرمانروائی مقام کا رب بھی ہے کہ ثات کرتا ہے کہ نظام عالم ایک شخص کے تحت تاثیر ہے ، وہ سبوح ہے اور اس کا رب ہے ، زمین اور عرش کا رب ہے ، وہ سبوح ہے جس سے وہ لوگ بحث کرتے ہیں ۔

قرآن کریم کے ممتاز مفسر نے اپنی تفسیر کو جاری رکھتے ہوئے کہا : فرمایا حالانکہ یہ لوگ اہل استدلال نہیں ہیں ان کو چھوڑ دو ان کی حالت پر کہ وہ خوض و لھو و لعب میں مشغول رہیں اپنے باطل احوال کے ساتھ تا کہ سمجھیں کہ حق کیا ہے اور وہ چیز جو ان کو وعدہ دیا ہے ان کے لئے آشکار ہو ۔

انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ صحیح ہے کہ فطری طور سے حیات ایک اچھی چیز ہے کہا : حیاط ذاتی مطلوبیت نہیں رکھتا ہے ، یعنی انسان جب زندہ ہے تو وہ تکلیف و مشکلات برداشت کرے اس طرح کی حیات اچھی چیز نہیں ہے ، حکمت نظری نظام میں رنج کا وجود نیکی ہے لیکن انسان کے حکمت عملی میں اگر یہ ہو کہ عذاب برداشت کرنا کونسا نیکی ہے ، اس وجہ سے جہیم والے بھی خداوند عالم سے اپنے موت کو چاہتے ہیں ، لیکن جو شخص خود کش حملہ کرتے ہیں وہ نہیں جانتے کہ موت کے فورا بعد عذاب میں مبتلی ہونگے ۔

حضرت آیت ‎الله جوادی آملی نے اس تاکید کے ساتھ کہ انسان کے لئے برزخ اور بہشت میں علمی تکامل پایا جاتا ہے اظہار کیا : لیکن عملی تکامل نہیں پایا جاتا ہے ، یہ کہ انسان ایسا کام کرے کہ اس کے وسیلہ سے نجات حاصل کرے جیسے  کہ انسان عالم رویا میں کوئی چیز سمجھتا ہے کہ جو بیداری کے عالم میں نہیں سمجھتا ہے لیکن اس کے اس فہم کی وجہ سے اس کو ثواب نہیں دیا جاتا ہے ، لیکن جب عالم رویا میں ایک مطالب کشف کیا جاتا ہے تو اس کے لئے ثواب نہیں لکھا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا : دین نے کچھ کلیدی و بنیادی کام انجام دیئےہیں ، فرمایا تم لوگوں کو وہ چیزیں سیکھائی ہے جو تم لوگ نہیں جانتے تھے ، ہم نے ایسے حروف لائے ہیں کہ جو کسی بھی بشر کے لئے قابل فہم نہیں ، انسان اس کے حصول کا کوئی راستہ نہیں رکھتا ، یہاں تک کہ خود پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے فرمایا اگر وحی نہ ہوتا تو ان چیزوں کو نہیں سمجھ سکتے ، ان میں سے ایک بات یہ ہے کہ انسان موت کو مارتا ہے ۔

حوزہ علمیہ قم میں اعلی سطح کے استاد نے بیان کیا : فرمایا دین کے کلی خطوط کی بھی تصدیق کرتا ہے شرعی و نہجی اعتبار کو جو لایا گیا ہے اس کو بھی اس زمانہ میں لازم جانا ہے ، لیکن باقی کے لئے اختلاف نظر ہے ، جب تک ہم لوگ زندہ ہیں یہ اختلاف نظر ہے ، کیا یہ اختلاف ختم ہونے والا ہے ، فرمایا ہم نے قیامت کے نام سے روز معین کیا ہے جس میں پوری طور سے مشخص ہو جائے گا کہ حق کس کے ساتھ ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬