05 February 2016 - 23:20
News ID: 9027
فونت
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما :
رسا نیوز ایجنسی ـ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری نے کہا : ہمیں اس حقیقت کا درک کرنا ہو گا کہ دنیا بھر میں صرف مسلم ممالک ہی کیوں انتشاراور ظلم و بربریت کا شکار ہیں ۔ آزاد مسلم ریاستوں میں بیرونی مداخلت نے امت مسلمہ کو پارہ پارہ کر رکھا ہے ۔
راجہ ناصر عباس جعفري


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا : عالم اسلام کواس وقت لاتعداد چیلنجز کا سامنا ہے۔ امت مسلمہ کے مابین وحدت و اخوت ہی وہ واحد ہتھیار ہے جس سے استعماری طا قتوں کو شکست فاش دی جا سکتی ہے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : ہمیں اس حقیقت کا درک کرنا ہو گا کہ دنیا بھر میں صرف مسلم ممالک ہی کیوں انتشاراور ظلم و بربریت کا شکار ہیں۔ امریکہ اور اس کے حواری اپنے مفادات کے حصول کے لیے مسلم ممالک کو آگ کی بھٹی میں جھونکتے آئے ہیں۔آزاد مسلم ریاستوں میں بیرونی مداخلت نے امت مسلمہ کو پارہ پارہ کر رکھا ہے ۔

راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا : جب تک مسلم ممالک بیرونی اثر سے آزاد نہیں ہوں گے تب تک امن و امان کا قیام محض خواب و خیال ہی بنا رہے گا۔

انہوں نے بیان کیا : یہود و نصاری ہمارے ازلی دشمن اور عالم اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔ اس سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ذاتی مفادات کے خول سے باہر نکلنا ہو گا۔ دنیا ان حکمرانوں کا عبرتناک انجام دیکھ چکی ہے جنہوں نے بادشاہت کے نشے میں چور ہو کر خود کو ریاستی ذمہ داریوں سے بری الذمہ سمجھ رکھا تھا اور عوام کا مسلسل استحصال کر رہے تھے۔ آج کوئی ان کا نام لینے والا بھی نہیں۔

انہوں نے کہا : امریکی تابع داری نے سوائے ذلت کے کسی کو کچھ بھی نہیں دیا۔ عالم اسلام جب تک عالم استکبار کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات نہیں کرے گا تب تک ذلت و رسوائی اس کا مقدر رہے گی۔

حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا : اگر اسلام دشمنوں کو شکست دینی ہے تو دین اسلام کی سربلندی اور بقا کی جنگ امت مسلمہ کو باہمی اتحاد سے لڑنا ہو گی اور مسلمانوں کے لبادے میں چھپے ان عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہو گا جواسلامی تشخص کو مسخ کر نے میں مصروف ہیں۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬