‫‫کیٹیگری‬ :
06 February 2016 - 16:08
News ID: 9032
فونت
آیت اللہ امامی کاشانی:
رسا نیوز ایجنسی – ایران کے دار الحکومت تہران کے امام جمعہ نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبوں میں تاکید کی: امریکی پالیسیاں، اسرائیلی منصوبے اور حکومت آل سعود علاقے میں سیاسی، فوجی اور اخلاقی بحران کا باعث ہے ۔
آيت اللہ محمد امامي کاشاني

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے دار الحکومت تہران کے امام جمعہ حضرت آیت اللہ امامی کاشانی نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبوں میں جو مصلائے امام خمینی (رہ) میں سیکڑوں نماز گزاروں کی شرکت میں منعقد ہوا ، چھبیس فروری کو ہونے والے پارلیمانی اور مجلس خبرگان کے انتخابات میں عوام کی بھرپور شرکت پر زور دیا ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ اسلامی جمہوری نظام کے استحکام میں انتخابات کے اہم کردار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : عوام کا اتحاد اور خاص طور پر پولنگ بوتھ پر ان کی وسیع پیمانے پر شرکت پارلیمانی اور مجلس خبرگان کے انتخابات کے خلاف سامراجی طاقتوں کی سازشوں اور اقدامات کو ناکام بنا سکتی ہے ۔


تہران کے امام جمعہ نے مزید کہا: چبھیس فروری کے انتخابات میں عوام کی بھرپور شرکت دشمنوں کی سازشوں کا منہ توڑ جواب ہوگی ۔


انہوں نے عشرہ فجر اور اسلامی انقلاب کی کامیابی کی سالگرہ کی دنیا بھر کے حریت پسندوں اور حق پسندوں خاص طور پر ایرانی عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: جس چیز نے امام خمینی (رہ) کی قیادت میں ایرانی عوام کے اسلامی انقلاب کو کامیاب بنایا وہ عوام کا اتحاد تھا ۔


حضرت آیت اللہ امامی کاشانی نے امریکی پالیسیوں، اسرائیلی منصوبہ بندیوں اور حکومت آل سعود کو دنیا اور علاقے میں سیاسی فوجی اور اخلاقی بحرانوں کا باعث قرار دیا اور کہا : دشمن ایران کے اندر اپنا اثرو رسوخ پیدا کرنے اور علاقے کے ملکوں منجملہ شام، عراق لبنان، فلسطین، یمن اور دیگر علاقوں میں عدم استحکام اور بحران پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن آخر کار انہیں اس میں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا ۔


انہوں نے علاقے میں اسلام کے نام پر تکفیری دہشت گرد گروہوں کے ہاتھوں انجام پانے والے اقدامات کو دشمنان اسلام کا منصوب بتایا اور کہا: دشمن اپنے اس منصوبے کے ذریعے اسلامی تہذیب و اخلاق کو نابود کرنا چاہتا ہے اور اس مرحلے میں امت اسلامیہ کو چاہئے کہ وہ ہوشیاری کے ساتھ دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنائے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬