31 January 2016 - 11:36
News ID: 9010
فونت
شیخ نعیم قاسم :
رسا نیوز ایجنسی ـ حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ نے کہا : بعض افراد شام میں ہماری موجودگی سے پریشاں ہیں جبکہ اگر ہم شام نہ گئے ہوتے تو اس وقت لبنان کے سرحدی علاقے داعش کے قبضے میں ہوتے ۔
حجت الاسلام شيخ نعيم قاسم


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ حجت الاسلام شیخ نعیم قاسم نے جنوبی بیروت میں منعقدہ ایک پروگرام میں لبنان میں داعشیوں کی ناکامی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اگر حزب اللہ شام کے سرحدی علاقوں میں تعینات نہ ہوئی ہوتی تو اس وقت لبنان کے سرحدی علاقوں پر تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کا قبضہ ہوتا ۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے وضاحت کی : ہم اسرائیل اور دہشت گرد گروہوں کے ساتھ مقابلے کے لئے ہمیشہ تیار ہیں اور صیہونی حکومت کو دو ہزار چھ کی جنگ سے زیادہ بھاری شکست سے دوچار کریں گے ۔

حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ نے علاقے کی تمام جنگوں میں اسرائیل کے کردار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : جنہیں استقامت کے ہتھیار سے پریشانی ہے انہیں جان لینا چاہئے کہ حزب اللہ کے ہتھیار ہی ان کی اور ان کے گھر والوں کی حمایت کر رہا ہے ۔

انہوں نے بیان کرتے ہوئے کہا : بعض افراد شام میں ہماری موجودگی سے پریشاں ہیں جبکہ اگر ہم شام نہ گئے ہوتے تو اس وقت لبنان کے سرحدی علاقے داعش کے قبضے میں ہوتے ۔

حجت الاسلام شیخ نعیم قاسم نے تاکید کی : اگر آپ دوہزار چھ سے اب تک لبنان میں امن دیکھ رہے ہیں تو اس کی وجہ سلامتی کونسل کی قرارداد، بعض حکومتیں یا پارٹیاں، سفارت کاری کی طاقت یا حملہ کرنے میں اسرائیل کی عدم دلچسپی نہیں ہے بلکہ اس کی اصلی وجہ حزب اللہ کی آمادگی اور اسرائیل کا یہ سمجھ لینا ہے کہ آئندہ جنگ میں اسرائیل کو بھاری نقصان ہوگا ۔

واضح رہے کہ لبنان میں داعشیوں نے نفوذ کی بہت کوشش کی مگر حزب اللہ لبنان نے اپنی سیاسی و فوجی طاقت کے ذریعہ اس ملک کی سلامتی کو داعش کے ظلم محفوظ رکھا ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬