06 February 2016 - 09:17
News ID: 9031
فونت
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری :
رسا نیوز ایجنسی ـ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے کہا : شیخ نمر کا جرم یہ تھا کہ وہ سعودی عرب میں رائج غیر اسلامی شاہانہ طرز حکومت کیخلاف تھے وہ لوگوں کے استحصال کیخلاف آواز بلند کرتے تھے ۔
علامه شيخ نمر باقر النمر


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری نے لاہور قومی مرکز شادمان میں سعودی حکومت کے ہاتھوں انسانی و بنیادی شہری حقوق کیلئے آواز اُٹھانے کی جرم میں موت کی سزا پانیوالے جید عالم دین آیت اللہ شیخ نمرباقر النمر کے چہلم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ شیخ نمر محض کسی فرد یا شخصیت کانام نہیں بلکہ ایک ایسی بلند و پائیدار فکر کا نام ہے، جس کا درس ہمیں آئمہ اطہار علیہم السلام کی زندگیوں سے ملتا ہے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : شیخ نمر باطل و جبر کیخلاف ایک غیر معمولی للکار بن کر اس وقت منظر عام پر آئے جب ہر طرف گھٹن کا ماحول اور خوف کے سائے منڈلا رہے تھے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ نے بیان کیا : بادشاہوں کے جابرانہ تسلط پر استحصال کیخلاف آواز بلند کرنے کا حوصلہ صرف انہی لوگوں کو ہوتا ہے جن کے دل میں خوف خدا کے سوا کسی کے ڈر کی جگہ نہیں ہوتی۔ شیخ نمر کا نام تاریخ میں سنہرے لفظوں سے رقم ہو چکا ہے اور سعودی عرب کی حکومت ملامتی القاب سے منہ چھپاتی پھر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا : آج سعودی ایوانوں میں مایوسی اور بے اطمینانی کی فضا ہے، شہزادوں کے مابین طویل عرصہ سے جاری اختیارات کی سرد جنگ کھل کر سامنے آنا شروع ہو گئی۔ مظلوم کے خون کا حساب اللہ کے انتقام سے آل سعود کی حکومت کے خاتمے کی صورت میں بہت جلد سامنے آئے گا ۔

راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا : شیخ نمر کا جرم یہ تھا کہ وہ سعودی عرب میں رائج غیر اسلامی شاہانہ طرز حکومت کیخلاف تھے وہ لوگوں کے استحصال کیخلاف آواز بلند کرتے تھے، انہیں سعودیہ عرب میں انسانی حقوق کے سب سے بڑے علمبردار کی حیثیت حاصل ہو گئی ہے۔ شہدا کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا ۔

انہوں نے نائجرین حکومت سے بھی مطالبہ کیا : وہ ممتاز عالم دین شیخ ابراہیم زکزکو فورا رہا کرے ، نائجیرین میں ایک طرف مسلح افواج اور دوسری دہشتگرد تنظیم بوکو حرام اہل تشیع کا خون بہانے میں مصروف ہیں۔

حجت الاسلام راجہ ناصر نے کہا : پرامن لوگوں کو اس طرح ظلم و بربریت کا نشانہ بنانا عالمی انسانی قوانین کی بدترین پامالی ہے ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬