رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے یمن کی عوام نے اس ملک پر جاری جارحیت کے خلاف مظاہرے کیا اس مظاہرہ میں شریک مظاہرین نے امریکہ اور سعودی عرب کے خلاف نعرے لگائے ۔
مظاہرہ میں شرک مظاہرین نے اقوام متحدہ سے یمن کے خلاف سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے حملے رکوانے کا مطالبہ کیا ۔
مظاہرین کی طرف سے اس مظاہری کا مقصد یمن کے زمینی، فضائی اور سمندری محاصرے کے سبب دواؤں اور غذائی اشیا کی قلت ہونا تھا جس کی وجہ سے ہزاروں مریضوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔
مظاہرین نے اقوام متحدہ کے کردار پر بھی کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا : مہینوں سے جاری جنگ اور نسل کشی کے باوجود اقوام متحدہ نے صرف بیان جاری کرنے پر ہی اکتفا کیا ہے۔
یمن کی انسانی حقوق کی وزارت کے مطابق چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے جاری سعودی جارحیت کے نتیجے میں عورتوں اور بچوں سمیت آٹھ ہزار سے زیادہ بےگناہ یمنی شہری شہید اور چودہ ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ یمن پر سعودی عرب اور اس کی اتحادیہ کی طرف سے جارحیت کا سلسلہ کئی مہینوں سے جاری ہے مگر کسی بھی عالمی تنظیم یا انسانی حقوق تنظیم کی طرف سے اس جارحیت کو ختم کرنے کا کوئی مثبت اقدام دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے سب کے سب تماشائی بنے دیکھ رہے ہیں اور مسلمانوں کی ٹھیکے داری کا دم بھرنے والوں کے ذریعہ بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام ہو رہا ہے اور تمام اسلامی و غیر اسلامی ممالک اس جارحیت کو رکوانے سے گریز اختیار کی ہے ۔