رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے خطبات جمعہ کے کنوینئر پروفیسر محمد ابراھیم نے ایک بیان میں کہا : حکومت مذہبی معاملات میں مداخلت سے اجتناب کرے، ایسا نہیں ہو سکتا کہ حکومت کے غلط کاموں پر تنقید کا سلسلہ رک جائے ۔ یہ اسلام کے احکام امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے منافی عمل ہے ۔
انہوں نے تاکید کی : رسول اکرم ص کا ارشاد ہے کہ جو قوم امربالمعروف اور نہی عن المنکر کو ترک کر دیتی ہے ان پر ایسے ظالم حکمران مسلط ہوجاتے ہیں جن سے نجات کے لیے لوگ دعائیں بھی مانگیں تو ان سے چھٹکارا نہیں پا سکتے ۔
محمد ابراھیم نے کہا : سندھ حکومت کی جانب سے خطبہ جمعہ کو سرکاری سطح پر جاری کرنے کے حوالے سے اسمبلی میں پیش کیے گئے بل پر مذہبی جماعتوں میں خاصی تشویش پائی جاتی ہے ۔ فرقہ واریت اور نفرت انگیز تقاریر کے نام پر اسلام کی تبلیغ کے ایک اہم منبع یعنی خطبہ جمعہ پر تسلط کی کوشش کی جارہی ہے ۔ چند سرکاری ملاؤں کی حمایت سے ایسا اقدام معاشرے میں بے چینی کو جنم دے گا۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : ملی یکجہتی کونسل پاکستان اپنے خطبات جمعہ کمیشن کے ذریعے پہلے ہی فرقہ واریت اور نفرت انگیز تقاریر کے خلاف نیز ملک میں اتحاد و وحدت پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔اس سلسلے میں آئندہ سوموار بتاریخ ۸ فروری کو ملی یکجہتی کونسل کے خطبات جمعہ کمیشن کا ایک اہم اجلاس مرکزی سیکریٹریٹ میں منعقد کیا جارہا ہے جس میں کونسل میں شامل تمام جماعتوں کے نمائندگان شرکت کریں گے۔