رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام والمسلمین سید حسن نصر اللہ نے اپنی تقریر میں میں لبنان کی حالیہ سیاسی صورت حال کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا: سرحدوں کی تحفظ کے حوالے سے لبنانی فوج اور تحریک مزاحمت کی کوششیں قابل قدر ہیں۔
حجت الاسلام و المسلمین سید حسن نصر اللہ نے لبنان میں پیدا ہونے والی سیاسی مفاہمت پر اظہار مسرت کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ مفاہمت، ملک میں صدر کے انتخاب پر منتج ہوگی اور کہا:
لبنان میں صدارت کے عہدے پر انتخاب کے فقدان نے اس ملک کو سیاسی، اقتصادی اور سیکورٹی کے اعتبار سے لبنانی حکومت اور عوام کو کافی مشکلات سے روبرو کردیا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: حزب اللہ، دہشت گرد گروہوں کے مقابلے میں لبنانی فوج کے ساتھ ہے اور اس کا خیال ہے کہ دہشت گرد گروہوں کا مقصد لبنانیوں میں اختلاف پیدا کرنا ہے ۔
حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری نے ایران کے خلاف لبنان کے داخلی امور میں مداخلت سے متعلق عائد کئے جانے والے الزام کی سختی سے تردید کی اور تمام لبنانی گروہوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے مسائل کے حل میں لبنان کے سیاسی ڈھانچے پر توجہ دیں اور ان مسائل کے حل میں اس سے استفادہ کریں ۔
انہوں نے سعودی عرب کے صوبے الاحساء میں مسجد پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی اور اس حملے میں شہید و زخمی ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا : مشرقی سعودی عرب میں مساجد پر دہشت گردانہ حملے، اس علاقے میں سیکورٹی کی تشویشناک صورت حال اور دہشت گردانہ حملوں کے مقابلے میں سعودی عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں اس ملک کی سیکورٹی فورسز کی لاپرواہی کے آئینہ دار ہیں ۔